ملک میں سیاسی سرگرمیوں پر کوئی پابندی نہیں ، فعال پارلیمنٹ ، ہنگامہ خیز اپوزیشن آزاد میڈیا اور خود مختار عدلیہ موجود ہیں،وزیراعظم شوکت عزیز

منگل 13 فروری 2007 22:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13فروری۔2007ء) وزیر اعظم شوکت عزیز نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت کام کررہی ہے ، سیاسی سرگرمیوں پر کوئی پابندی نہیں ، فعال پارلیمنٹ ، ہنگامہ خیز اپوزیشن آزاد میڈیا اور خود مختار عدلیہ موجود ہیں ۔وہ منگل کو وزیر اعظم ہاؤس میں برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے وفد سے ملاقات کے دوران بات چیت کررہے تھے ۔ ملاقات کرنے والوں میں لیبر پارٹی کے تین ارکان مسز ڈیری ٹیلر ، مسز لارا موفاٹ اور مسز امانڈا ویبسٹر شامل تھے ۔

اس موقع پر ترقی خواتین اور امور نوجوان کی وفاقی وزیر سمیرا ملک اور سیکرٹری خارجہ ریاض محمد خان سمیت دیگر اعلی حکام موجود تھے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت جڑیں پکڑ رہی ہے اور ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پارلیمنٹ اس سال کے آخر تک اپنی مدت پوری کررہی ہے ۔

(جاری ہے)

حکومت آئندہ عام انتخابات کرانے کا عزم کئے ہوئے ہے جو آزادانہ منصفانہ اور شفاف ہونگے ۔

قومی وبین الاقوامی مبصرین اور میڈیا ان کا معائنہ کرسکتا ہے ۔ جبکہ تمام سیاسی پارٹیوں کو حصہ لینے کی آزادی ہوگی ۔ خواتین کو با اختیار بنانے کے بارے میں وزیر اعظم نے کہا کہ قانون ساز اداروں میں خواتین کی نمائندگی اور سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ بڑھایا گیا ہے جسکی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ، حتی کہ یہ کوٹہ کئی ترقی یافتہ ممالک سے بھی زیادہ ہے ۔

پارلیمنٹ میں خواتین کیلئے بیس فیصد نشستیں مخصوص کی گئی ہیں ۔ جبکہ عام نشستوں میں سے بھی بیس خواتین نے حاصل کی ہیں مقامی حکومتوں میں خواتین کو 33فیصد نمائندگی دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو معاشرے میں ان کا جائز مقام دلانے کیلئے سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ پانچ فیصد بڑھایا گیا ہے اور خواتین کو پہلی مرتبہ آرمی ، ایئر فورس اور دیگر اداروں میں نمائندگی دی گئی ہے ۔

حکومت نے مائیکرو فنانس سکیموں کے ذریعے خواتین کو قرضے دینے کا عمل شروع کررکھاہے تاکہ وہ گھریلو اور معاشرتی سطح پر اپنا کردار ادا کرسکیں حکومت خواتین کی صلاحیت بڑھانے کے پروگراموں پر بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے ۔ اس ضمن میں حکومتی ایجنڈے کی تفصیلات بتاتے ہوئے شوکت عزیز نے کہا کہ خواتین کے حقوق کو یقینی بنانے کیلئے پہلے ہی ایک قانون منظور کیا جا چکا ہے ۔

جبکہ خواتین کے خلاف رسومات کے خاتمے کیلئے نیا بل قومی اسمبلی میں لایا گیا ہے جس سے خواتین کے خلاف امتیازی سلوک کا خاتمہ ہوگا ۔ حکومت ان کے خلاف نا انصافی ختم کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کرے گی ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان برطانیہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو بے حد اہمیت دیتا ہے ۔ بڑی تعداد میں پاکستانی دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مستحکم بنانے میں کردار ادا کررہے ہیں ۔

برطانوی ارکان پارلیمنٹ نے وزیر اعظم کو بتایا کہ وہ گزشتہ سات سالوں میں پاکستان کی ترقی سے بے حد متاثر ہوئے ہیں ۔ برطانیہ اور مغربی یورپ میں پاکستان کے بارے میں جو کچھ بتایا جاتا ہے پاکستان اس سے بہت مختلف ہے ۔ کرسٹین رسل نے کہا کہ پارلیمنٹ میں خواتین کی نمائندگی سمیت اس ضمن میں ہونے والے اقدامات موثر ہیں اور بہت سے ممالک سے پاکستان میں خواتین کی نمائندگی زیادہ ہے ۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو سراہا اور یقین دلایا کہ وہ اپنے پارلیمنٹ اور حلقوں میں پاکستان کا نیا چہرہ پیش کریں گی جو انہوں نے یہاں دیکھا ہے