مختلف ایام میں عید منانے کا مسئلہ افسوسناک ہے علماء حل کے لیے اپنا کردار اداکریں ۔ شوکت عزیز۔حکومت ، علماء اور مدارس کے تاریخی کردار کی معترف ہے مشاورت اور بات چیت کاسلسلہ جاری رہے گا ۔ وزیراعظم کا علماء کے وفد سے بات چیت

بدھ 14 فروری 2007 14:31

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین 14فروری2007 ) وزیراعظم شوکت عزیز نے کہاہے کہ ملک میں مختلف ایام میں عید منانے کا مسئلہ افسوسناک اوراسلام کی بنیادی روح کے خلاف ہے جو امت کی صفوں میں یکجہتی اور اتحاد کادرس دیتا ہے حکومت علماء اور مدارس کے تاریخی کردار کی معترف ہے علماء کی تجاویزاوررہنمائی کی قدر کرتے ہیں مشاورت اور بات چیت کاسلسلہ جاری رہے گا ۔

یہ بات وزیراعظم نے بدھ کی صبح وزیراعظم سیکرٹریٹ میں علماء کرام کے ایک وفد سے گفتگوکرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وفاقی وزیرمذہبی ا مور محمد اعجاز الحق بھی موجود تھے مفتی منیب الرحمن کی قیادت میں ملنے والے وفد میں صاحبزادہ نورالحق قادری علامہ سید حسین الدین شاہ مولاناغلام محمد سیالوی مولانا عبدالمصطفی ہزاروی مولانا سید ضیاء الحق شاہ اورمولانا محمد اسحاق ظفر شامل تھے وزیراعظم نے علماء پر زوردیا کہ وہ پورے ملک میں ایک ہی روز عیدمنانے کے سلسلہ میں آگے آکر اپنا کردار اداکریں انہوں نے مشاورت اور باہمی مفاہمت کے ذریعے مسئلے کا مستقل حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زوردیا علماء نے وزیراعظم کو ان کوششوں سے آگاہ کیا جو وہ ملک میں ایک ہی روز عید منانے کے سلسلہ میں کررہے ہیں وزیراعظم نے علماء سے کہا کہ وہ اسلام کا حقیقی تصوراجاگر کرنے کے لیے تعاون کریں تاکہ اسلام کے متعلق بڑھتی ہوئی غلط فہمیوں کا خاتمہ کیا جاسکے شوکت عزیز نے کہا کہ حکومت علماء کی طرف سے کی جانے والی کوششوں اور کردار سے بخوبی آگا ہ ہے اور چاہتی ہے کہ وہ پاکستان کو پر امن رواداراعتدال پسند اورکشیدگیوں سے پاک ملک بنانے میں اپنااثرورسوخ استعمال کریں وزیراعظم نے کہا کہ علماء کو غیر اسلامی غیرصحت مندانہ اور امتیاز پر مبنی رسومات کے متعلق واضح طورپر عوام کو بتاناچاہیے کہ ایسی رسومات اسلامی تعلیمات اور اس کی روح کے منافی ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت علماء اور مدارس کے تاریخی کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور ان کے کردار کی معترف ہے حکومت کی خواہش ہے کہ ان کے کردار کو مزید وسعت دی جائے تاکہ نوجوانوں کو دنیاوی علوم اور ہنر سکھا کرقومی تعمیروترقی میں کردار اداکرنے کے قابل بنایاجاسکے انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے طلباء میں سے 4.5فیصد دینی مدارس میں تعلیم حاصل کررہے ہیں جبکہ 90 فیصدمدارس حکومت کے پاس رجسٹرڈ ہیں انہوں نے کہا کہ مدارس کو ایک نظم وضبط اور دھارے میں لانے کے لیے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں تاکہ طلباء تعلیم مکمل کرنے کے بعد کیریئربناسکیں وزیراعظم نے مختلف مکاتب فکرسے تعلق رکھنے والے علماء کی طرف سے محر م الحرام کے دوران امن وامان کے قیام کے لیے کیے گئے تعاون اور کردار کو سراہا وزیراعظم نے کہا کہ حکومت علماء کی طرف سے رہنمائی اور ان کی تجاویز کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اس لیے ان سے بات چیت اور مشاورت کا عمل جاری رکھے جائے گا۔