دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بہتر تعاون کیلئے افغان حکومت پاکستان پر غیر ضروری الزامات سے گریز کرے۔ برطانیہ۔۔پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عالمی اتحاد کا حصہ ہے‘ طالبان سے نمٹنے کیلئے پاکستان اور افغانستان میں قریبی تعاون ضروری ہے۔طالبان کو شکست دینے تک برطانوی فوج افغانستان میں رہے گی‘ برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر کا افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب۔جنگجوؤں کی سرحد پار آمدورفت روکنے کیلئے برطانیہ پاکستان پر دباؤ بڑھائے ۔ حامد کرزئی

جمعرات 15 فروری 2007 14:30

لندن (اردوپوائنٹ تازہ ترین15 فروری2007) برطانیہ نے کہا ہے کہ برطانوی فوج امریکی قیادت میں طالبان کو شکست دینے اور ملک میں امن و امان کے قیام تک افغانستان میں رہے گی‘ افغان حکومت بہتر تعاون کے حصول کیلئے پاکستان پر غیر ضروری الزامات لگانے سے گریز کرے جبکہ افغانستان ین برطانیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ طالبان جنگجوؤں کی سرحد پار آمدورفت کو روکنے کے لئے پاکستان پر دباؤ بڑھائے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز لندن میں افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردی کیخلاف لڑائی ہمارے لئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور طالبان سے نمٹنے اور فساد زدہ ملک میں قیام امن تک برطانوی اور دیگر 36 اتحادی ممالک امریکی قیادت میں اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔

(جاری ہے)

برطانوی فوج طالبان کو کچلنے کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچائے بغیر افغانستان سے نہیں نکلے گی۔ انہوں نے پرزور الفاظ میں کہا کہ افغانستان میں قیام امن اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ہم کچھ بھی کرسکتے ہیں اور اس کے لئے ہم ہر قربانی دینے کو بھی تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان بھرپور کردار ادا کرسکتا ہے اور افغان حکومت کو چاہئے کہ وہ بہتر تعاون کے حصول کیلئے پاکستان پر غیر ضروری الزامات لگانے سے گریز کرے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان عالمی اتحاد مین فرنٹ لائن سٹیٹ کے طو رپر کردار ادا کررہا ہے مستحکم افغانستان پاکستان اور دیگر ہمسایہ ممالک کے مفاد میں ہے اور ہمیں امید ہے کہ پاکستان افغانستان مین قیام امن کیلئے اپنی کوششیں ہر سطح پر جاری رکھے گا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان قریبی تعاون بہت ضروری ہے۔

اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر حامد کرزئی نے افغانستان میں قیام امن اور دہشت گردوں کیخلاف جنگ میں برطانوی اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور خدشہ ظاہر کیا کہ طالبان موسم سرما کے اختتام پر اپنی کارروائیاں مزید شدت کیساتھ جاری رکھ سکتے ہیں جس سے نمٹنے کیلئے برطانیہ پاکستان پر زور دے گا سرحد پر طالبان کی دراندازی روکنے کیلئے مزید اقدامات اٹھائے۔

انہوں نے کہا کہ طالبان سے نمٹنے کے لئے پاک افغان تعلقات میں فروغ وقت کی ضرورت ہے جس کے بغیر مشن میں کامیابی حاصل نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے چند مہینوں سے طالبان کی کارروائیوں میں کمی آئی ہے اور امید ہے کہ ہمسایہ ممالک کے تعاون سے اس میں مزید کمی آئے گی۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کیلئے افغان حکومت اپنے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔ (ن غ)