قومی اسمبلی ، پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کا ضمنی الیکشن فائرنگ کے ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے پر شدید احتجاج، اجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا

جمعہ 16 فروری 2007 14:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16فروری۔2007ء ) قومی اسمبلی میں جمعہ کو پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین نے اپنے ارکان پر ضمنی انتخابا ت کے دوران فائرنگ کے واقعات پر ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے پر شدید احتجاج کے بعد اجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا ۔ اس سے قبل پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کی عذرا فضل پیچوہونے نکتہ اعتراض پر کہا کہ میرے اوپر قاتلانہ حملہ کی ایف آئی آر ابھی تک درج نہیں کی گئی وزیر داخلہ اور وزیر قانون اس کا نوٹس لیں ہمیں انصاف نہ ملا تو ہم ایوان کا بائیکاٹ کریں گے ۔

راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ صوبائی وزیر نے عذرا فضل پر براہ راست فائرنگ کی شیری رحمن پر حملہ ہوا وہ ہسپتال میں ہیں کسی کی داد رسی نہیں ہو رہی حکمران اپوزیشن کو قتل کرنا چاہتے ہیں تاکہ اپنے اقتدار کو طول دے سکیں ۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی سندھ پیپلز پارٹی کو دھمکیاں دے رہا ہے یہ حکومت تمام محاذوں پر ناکام ہوچکی ہے لہذا وہ مستعفی ہوجائے اپوزیشن ارکان کو نشانہ بنا کر کارروائی کی جارہی ہے ہم اس ایوان کا بائیکاٹ کریں گے کیونکہ یہ حکومت کچھ نہیں کر رہی بلکہ ہماری قاتل ہے اس کے ساتھ ہی پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے ارکان احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کرگئے ۔

اس پر وزیر مملکت برائے داخلہ ظفر اقبال وڑائچ نے کہاکہ اٹک میں چھ افراد کے قاتلوں کو گرفتار کرلیا گیاہے ۔ عذرا فضل پرحملہ صوبائی معاملہ ہے اس پر سندھ حکومت سے رپورٹ طلب کی جائے گی چیئرمین نبیل گبول نے کہا کہ اس کی رپورٹ پیر کو ایوان میں پیش کی جائے گی ۔