مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان اے پی سی کے معاملہ پر اتفاق رائے ہوگیا،اے پی سی مسلم لیگ ہی کرے گی،اے پی سی کی تاریخ کا اعلان پیر کو کیا جائے گا،بینظیر شرکت کریں گی،مسلم لیگ (ن) کے اجلاس میں فیصلے

جمعہ 16 فروری 2007 16:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16فروری۔2007ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان اے پی سی کے حوالے سے اتفاق رائے ہوگیا ہے اے پی سی پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پلیٹ فارم سے ہی ہوگی تاہم کا باقاعدہ اعلان پیر کو کیا جائے گا تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان لندن میں ہونے والی کل جماعتی کانفرنس کے بارے میں تمام امور پر اتفاق رائے ہوگیا ہے کل جماعتی کانفرنس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پلیٹ فارم سے ہی ہوگی جس میں پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن بینظیر بھٹو سمیت اپوزیشن جماعتوں کے تمام سرکردہ رہنما شرکت کریں گے تہام اے پی سی کی حتمی تاریخ کا اعلان 19 فروری بروز پیر کیا جائے گا اس سے قبل دونوں پارٹیوں کے سرکردہ رہنماؤں کا ایک اجلاس ہوگا جس میں تاریخ کا تعین کردیا جائے گا اس بات کا فیصلہ جمعہ کو یہاں موتمر عالم اسلامی میں پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے صدر مخدوم امین فہیم ،سیکرٹری جنرل راجہ پرویز اشرف،سینیٹر انور بیگ اور مسلم لیگ(ن) کے چیئرمین راجہ ظفر الحق، چوہدری نثار علی،ظفر اقبال جھگڑا اور احسن اقبال کے درمیان ہونے والی ایک ملاقات میں کیا گیا ملاقات کے بعد آئی این پی سے بات چیت کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات احسن اقبال نے کہا کہ دونوں پارٹیوں میں اے پی سی کے حوالے سے تمام امور پر اتفاق رائے ہوگیا ہے کہ اے پی سی پاکستان مسلم لیگ (ن) لیگ کی میزبانی میں ہوگی اور بینظیر بھٹو سمیت تمام اپوزیشن رہنما شرکت کریں گے انہوں نے کہا کہ ملاقات میں ہم نے ملک کے اندر امن و امان سمیت تمام ایشوز پر بات چیت کی ہے اور دونوں پارٹیوں میں اس بات پر مکمل اتفاق پایا جاتا ہے کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال انتہائی مخدوش ہے بیروزگاری کے باعث نوجوان خودکشیاں کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ سندھ میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے دوران جس طرح غنڈہ گردی کرکے لوگوں سے حق رائے دہی چھینا گیا یہ ثابت کرتا ہے کہ آئندہ عام انتخابات صاف شفاف نہیں ہوں گے اور الیکشن کمیشن جنرل پرویز مشرف کی موجودگی میں اپنا کردار صحیح ادا نہیں کرسکتا جنرل پرویز مشرف کی موجودگی میں انتخابات کا قتل عام کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ اسو قت ضرورت یہ کہ تمام اپوزیشن سیاسی جماعتیں مل کر آئندہ کی حکمت عملی طے کریں اس لئے ضروری ہے کہ ہم بار بار ملیں اور الیکشن کے بارے میں کوئی مشاورت کریں تاکہ دھاندلی کا قبل از وقت خاتمہ ممکن بنایا جاسکے کیونکہ جنرل پرویز مشرف کی موجودگی میں الیکشن کمیشن ہرگز ہرگز منصفانہ اور آزادانہ انتخابات نہیں کراسکتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سندھ کے ضمنی انتخابات میں کی جانے والی دھنالی نے اے پی سی کی اہمیت کو مزید اجاگر کردیا ہے کیونکہ ہم نے اس میں فیصلہ کرنا ہے کہ آئندہ عام انتخابات کا بائیکاٹ کیا جائے یا اس میں حصہ لیا جائے ادھر پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے سیکرٹری جنرل راجہ پرویز اشرف نے خبر رساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پیر کو اے پی سی کے اعلان سے قبل پیپلز پارٹی کا ایک اجلاس ہوگا جس میں ہم اہم فیصلے کریں گے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقات بھی دونوں پارٹیوں نے ملک میں امن و امان کی صورتحال آئندہ عام انتخابات اور دیگر تمام ایشوز پر کھل کر بحث کی گئی ۔