جنرل مشرف کو صدارتی انتخابات سے روکنے کے لئے تمام جمہوریت پسند جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو کر ملک گیر احتجاجی تحریک کا آغاز کر نا پڑے گا ،پیپلز پارٹی کو ایم ایم اے کے ساتھ بیٹھنے میں کیا مسئلہ درپیش ہے ؟ قاضی حسین ،انگریز کے کتے نہلانے والے آج سیاست پر چھائے ہوئے ہیں ،شیخ رشید ، مجید نظامی کی زندگی مجاہد صحافی کی ہے جنہیں صحافت کا لیجنڈ ایوارڈ دیا گیا ہے ، عائشہ مسعود کی کتاب جب تک میں زندہ ہوں کی تقریب سے مقررین کا خطاب

جمعہ 16 فروری 2007 22:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16فروری۔2007ء ) متحدہ مجلس عمل کے صدر اور جماعت اسلامی کے امیر قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ صدر جنرل پرویز مشرف کو صدارتی انتخابات سے روکنے کے لئے تمام جمہوریت پسند جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو کر ملک گیر احتجاجی تحریک کا آغاز کر نا پڑے گا کیونکہ فرد واحد نے اقتدار پر زبردستی قبضہ کر رکھا ہے اور مزید پانچ سال کے لئے ضمیر فروشوں کی اسمبلی سے ووٹ لے کر اقتدار کو طول دینا چاہتے ہیں ،قومی عبوری حکومت تشکیل دے کر آزاد و خود مختار الیکشن کمیشن کی زیر نگرانی انتخابات سے ملک میں جمہوریت بحال ہو گی پرویز مشرف کی زیر نگرانی ہونے والے انتخابات شفا ف نہیں ہو نگے ،پیپلز پارٹی کو ایم ایم اے کے ساتھ بیٹھنے میں کیا مسئلہ درپیش ہے ؟ ،میرے اکیلے استعفے دینے سے پرویز مشرف کا غیر قانونی اقتدار ختم نہیں ہو سکتا ،جمعة المبارک کو اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں کالم نگار اور مصنفہ عائشہ مسعود کی کتاب ”جب تک میں زندہ ہو ں،، کی تقریب رونمائی کے موقع پر صدارت خطاب کرتے ہوئے ایم ایم اے کے صدر قاضی حسین احمد نے کہاکہ اس وقت کی صورتحال انتہائی شرمناک ہے پولیس سمیت ہر ادارہ اور ہر شخص خوفزدہ ہے ،حکمرانوں کی غلط پالیسیوں سے ملک تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے ایم ایم اے کے صدر اور جماعت اسلامی کے امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد نے کہاکہ مجید نظامی کی زندگی مجاہد صحافی کی ہے جنہیں صحافت کا لیجنڈ ایوارڈ دیا گیا ہے اسلام ،جمہوریت کے لئے جو زندگی گزا رتا ہے وہ ہمیشہ زندہ جاوید رہتا ہے انہوں نے کہاکہ علامہ اقبال مفکر پاکستان نہ ہوتے تو قائد اعظم کی کاوش اس طرح ابھر نہ کر آتی آج کا دور نظریاتی پسپائی کا نہیں شہادت اور اٹھان کا ہے ایک طبقہ اس کو نظریاتی پسپائی کا دور بنانا چاہتے ہیں انہوں نے کہاکہ لاکھوں کشمیریوں کا سودا کر نے والا فرد واحد ملک پر قابض ہے جو کہ عقیدے کی سرحد کو ختم کر نے کے لئے اعتماد کی بحالی کے نام پر تماشہ کررہے ہیں حکومت کی تمام پالیسیوں کا محور امریکہ کی خوشنودی ہے انہوں نے کہاکہ جو زبردستی اقتدار میں آیا ہے وہ چیلنج کررہا ہے کہ اگر ہٹا سکتے ہو تو کر لو پرویز مشرف کے زیر نگرانی انتخابات شفاف نہیں ہو سکتے اکیلے میں کچھ نہیں کر سکتا فرد واحد ربڑ سٹمپ سے دوبارہ صدر بننا چاہتا ہے جو کہ غیر اخلاقی اقدام ہو گا وہ اسمبلی جو کہ ضمیر فروشوں کی ہے ۔

(جاری ہے)

قاضی حسین احمد نے کہاکہ میاں نواز شریف کی اے پی سی کے ایجنڈے سے اتفاق ہے اتفاق رائے سے عبوری حکومت اور الیکشن کمیشن قائم کر کے بارہ اکتوبر 1999ء سے قبل کے آئین کو بحال کر دیا جائے پیپلز پارشی کی دعوت پر ایم ایم اے نے اے پی سی میں شرکت کی کسی کو اعتراض نہیں کر نا چاہیے مطالبات سے کام نہیں چلے گا عوام کی بہت بڑی تحریک کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ فوج کے خلاف نہیں فوج ہماری ہے فوج پر غیر ضروری بوجھ ڈالا گیا ہے اس کے کندھوں کو ہلکا کر نا چاہتے ہیں فوج کو سبکدوش کر نا چاہتے ہیں تاکہ وہ آزاد ملک کی آزاد فوج اور دستور کی پابند فوج بن کے رہے انہوں نے کہاکہ امریکہ اپنے مفاد کے لئے پاکستان کو امداد دیتا ہے فلسطین اسرائیل کو تسلیم کر لے کشمیر سے دستبر داری کا ایجنڈا امریکہ نے دیا ہے انہوں نے کہاکہ اب پھر شراب سے پابندی اٹھانے کی سازش ہورہی ہے جب ہندوستان سے لڑائی نہیں ،اسرائیل اور امریکہ کا مقابلہ نہیں کر سکتے تو پھر فوج کو کس لئے پالا جارہا ہے انہوں نے کہاکہ اس وقت حکمران اسلام ،نظریہ اورجمہوریت کے منافی ہیں قاضی حسین احمد نے کہاکہ مجید نظامی پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ پاکستان کی بانی جماعت کی دعویدار مسلم لیگ کو متحد کریں مشاہد حسین سید چوہدری شجاعت حسین وغیرہ کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کر کے ملک میں حقیقی جمہوریت اور پاکستان کی نظریاتی اساس کی تحفظ کر نے والی حکومت کے قیام کے لئے کر دار ادا کریں ۔

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ مجید نظامی سے محبت ہے نوائے وقت کے اشتہارات صدرمشرف کے دور ہی میں نہیں بلکہ ماضی میں بھی بند ہوئے ہیں انگریز کے کتے نہلانے والے آج سیاست پر چھائے ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ ایم ایم اے کے استعفی نہ دینے کی شرط ہاری اور پہلی بار ایسا ہوا انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کو اس دفعہ پھر الیکشن میں شکست ہو گی انہوں نے کہاکہ شہروں میں الیکشن نظریاتی ہوتا ہے دیہاتوں میں برادریوں کی بنیاد پر الیکشن ہوتا ہے سابق وزیرخززنہ سرتاج عزیز نے کہاکہ قوم کو پاکستان کی تاریخ اور نظریہ سے روشناس کرانے کا فریضہ مجید نظامی اور ان کا ادارہ سرانجام دے رہا ہے سابق وفاقی وزیر جے سالک نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مجید نظامی نے قوم کو رہنمائی اور کردار دیا اس پر عمل کرنا ہمارا فریضہ ہونا چہیے انہوں نے کہاکہ جس شخص کا ضمیر زندہ ہو وہ ہمیشہ زندہ رہتا ہے تقریب سے پروفیسر فتح محمد ملک ،معروف کالم نگار عرفان صدیقی ،شریف فاروق اور مصنفہ عائشہ مسعود نے بھی خطاب کیا۔

مسلم لیگ(ن) کے سیکرٹری اطلاعات احسن اقبال نے کہا کہ تحریک پاکستان کے جذبہ قربانی اور ولولے کو موجودہ نوجوان نسل کتاب اور لٹریچر کے ذریعے سمجھ رہی ہے قیام پاکستان سے قبل مولانا ظفر علی خان اور قیام پاکستان کے بعد مجید نظامی نے پاکستان کی نظریاتی اساس کا تحفظ کیا اہل پاکستان نے ڈاکٹر قدیر کے ساتھ وہ سلوک کیا جس کے وہ مستحق نہیں تھے زندہ قومیں وہ ہوتی ہیں جو اپنے ہیروز کے داغ چھپاتی ہیں مجید نظامی کانظریہ پاکستان پر پختہ یقین کہ اسلام بنیادی اساس ہے جو کہ ایک ناقابل شکست اثاثہ ہے پاکستان کو صرف جمہوری وپارلیمانی انداز میں قائم رکھا جاسکتا ہے ساٹھ سال بعد بھی ملک میں ڈنڈے اور وردی کی بات کرنے والے گاندھی اور نہرو کی بات کرتے ہیں وہ قائداعظم کے نظریے کے مخالف ہیں قیام پاکستان سے پہلے میگا پراجیکٹس انگریز دیتے رہے لیکن قائداعظم نے آزادی کو ترجیح دی آج بھی نظریاتی اور جمہوری سوچ کی بجائے میگا پراجیکٹس کی سیاست کا پرچار کرنے والے غیر جمہوری راستے پرگامزن ہیں آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل (ر) حمید گل نے کہاکہ قائداعظم نے قوت کردار سے پاکستان بنایا اور آج مجید نظامی کردار کے خلا کو اجتماعی طورپر پر کررہے ہیں مجید نظامی اپنی ذات منش اور بصیرت سے بھٹکی ہوئی قوم کیلئے ایک قطبی ستارہ کی ماند ہیں جن سے ڈکٹیٹر پریشان ہوتے ہیں مجید نظامی پاکستان کی علامت ہیں جو کہ تحفہ خداوندی ہیں نوائے وقت کے چیف ایڈیٹر مجید نظامی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نوائے وقت کو کڑے وقت میں سنبھالا تھا اپنے بھائی کی پالیسی کو جاری رکھا انہوں نے کہاکہ میرا ایوب خان ،ضیاء الحق ،اور اب مشرف سے پالا پڑا ہے میری زندگی میں کسی حکمران کی خوش آمد شامل نہیں مجھے اللہ تعالیٰ نے چوتھی زندگی دی ہے اسلام ،جمہوریت اور نظریہ پاکستان کیلئے زندہ رہوں گا۔