ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے پالیسیوں کا تسلسل برقراررکھا جائے گا، وزیراعظم،ملک میں غیرملکی سرمایہ کاری کی ترغیب کیلئے متعارف کرائی جانے والی اقتصادی اصلاحات کو قانونی شکل دی گئی ہے ، غیرملکی سرمایہ کار پاکستان میں موجود سرمایہ کار دوست پالیسیوں سے فائدہ اٹھائیں، موجودہ حکومت کی مثبت پالیسیوں کے باعث ملک اقتصادی و معاشی طو پر مستحکم ہوا، اب یہاں آئی ایم ایف کا کوئی کردار نہیں ،پی ایس اوکی نجکاری 30 جون سے قبل کر دی جائے گی، پاکستان میں عدلیہ مکمل آزاد ہے، مقدمات جلد نمٹانے کے حوالے سے اصلاحات کی جا رہی ہیں، شوکت عزیز کا یورو منی سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب

بدھ 21 فروری 2007 23:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21فروری۔2007ء) وزیراعظم شوکت عزیز نے کہا ہے کہ ملک میں غیرملکی سرمایہ کاری کی ترغیب کیلئے متعارف کرائی جانے والی اقتصادی اصلاحات کو قانونی شکل دی گئی ہے اور غیرملکی سرمایہ کاروں کو یقین دلایا گیا ہے کہ پالیسیوں میں تسلسل برقرار رکھا جائے گا، غیر ملکی سرمایہ کاروں کو چاہیے کہ وہ ملک میں موجودہ سرمایہ کار دوست پالیسیوں سے فائدہ اٹھائیں، تیل، گیس، توانائی، انفراسٹرکچر، بینکنگ اور خدمات کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں اورملکی و غیرملکی سرمایہ کاروں کویکساں مواقع فراہم کئے گئے ہیں، موجودہ حکومت کی مثبت پالیسیوں کے باعث ملک اقتصادی و معاشی طو پر مستحکم ہوا ہے اب یہاں آئی ایم ایف کا کوئی کردار نہیں جبکہ پی ایس اوکی نجکاری 30 جون سے قبل کر دی جائے گی اورپاکستان میں ہوٹل و ٹورازم اور انجینئرنگ شعبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، پاکستان میں عدلیہ مکمل طور پر آزاد ہے اور مقدمات کو جلد ازجلد نمٹانے کیلئے اصلاحات کی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز دو روزہ یورو منی سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں ملکی اور غیر ملکی مندوبین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ وزیر اعظم شوکت عزیز نے کہا کہ پاکستان سنٹرل ایشیاء اورمشرق وسطیٰ کیلئے تجارتی راستہ ہے اورسرمایہ کاروں کیلئے ایک پرکشش ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ سات سال قبل ملک معاشی طو رپر اتنا مستحکم نہیں تھا لیکن موجودہ حکومت کی جانب سے ترقی کیلئے اصلاحات و اقدامات کے عمل کے باعث پاکستان آج معاشی طور پر مستحکم ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے ڈی ریگولیشن اورنجکاری کی پالیسی کو شفاف طریقے سے اختیارکیا اور بہت کچھ حاصل کیا۔ شوکت عزیز نے کہا کہ پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں سے ہے جو بیرونی سرمایہ کاری میں فرق نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں اقتصادی طور پر مکمل آزادی ہے اور ٹیلی کام پالیسی بہتر طریقے سے چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی طور پر خودمختار ملک ہونے کے ناطے آئی ایم ایف کے چنگل سے نکل آیا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے بہتر قانون سازی کے ذریعے مائیکرو اکنامک کیلئے ماحول سازگار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فی کس آمدن 846 ڈالر فی کس ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارلائل گروپ نے پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہارکیاہے۔ انہوں نے کا کہ تمام شعبوں کو مانیٹرکرنے کیلئے ریگولیٹری اتھارٹی بنا دی ہے جو براہ راست وزیراعظم کو جوابدہ ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ٹیلی کام سیکٹرمیں ٹیلی ڈینسی تین فیصد سے بڑھ کر 35 فیصد ہوگئی ہے جبکہ اس وقت ملک میں مجموعی طورپر فون کے 5 کروڑ صارفین ہیں جبکہ 10 لاکھ نئے صارفین ماہانہ آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ہرممکن سرمایہ کاروں کو تحفظ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سات ارب کی ٹیلی کام سیکٹر میں سرمایہ کاری انفراسٹرکچر بہتر بنا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد میں جدید ترین ایئرپورٹ کی تعمیر جلد مکمل کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ محصولات کی مد میں 25 فیصد اضافہ رہا۔ انہوں نے کہا کہ تمام اداروں میں تربیت یافتہ افراد لا رہے ہیں اور دوسروں کو تربیت فراہم کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آئل اینڈ گیس اور پی ایس او کی نجکاری 30 جون سے قبل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہوٹل اینڈ ٹورازم میں سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے چار فائیو سٹار ہوٹل اسلام آباد میں بن رہے ہیں ہالینڈ اور جرمنی ہول سیل سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔

ایگری بزنس میں سوئٹزر لینڈ کی کمپنی پلانٹ لگائے گی پاکستان دنیا کا دودھ پیدا کرنے والا پانچواں ملک ہے اورانجینئرنگ و آٹو الیکٹرک ترقی اقتصادی ترقی کے حوالے سے گیارہویں نمبر پر ہے۔ انہوں نے کہاکہ جوڈیشل ریفارمز لیگل سسٹم میں تبدیلی عدالتی نظام کو بہتر بنائے۔ عدالتی نظام مکمل آزاد اورخودمختار ہے اور مقدمات جلد نمٹانے کیلئے اصلاحات کی جا رہی ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ مسلم لیگ کی کارکردگی اچھی ہے الیکشن میں مسلم لیگ کارکردگی کی بنیاد پر حصہ لے گی اور عوام اسے کامیاب کرائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن شفاف، غیر جانبدارانہ اورمنصفانہ ہوں گے اوران الیکشن میں دنیا بھر کے مبصرین کو نگرانی کی دعوت دی گئی ہے۔ وزیراعظم شوکت عزیز نے کہا کہ ملک میں غیرملکی سرمایہ کاری کی ترغیب کیلئے متعارف کرائی جانے والی اقتصادی اصلاحات کو قانونی شکل دی گئی ہے اور غیرملکی سرمایہ کاروں کو یقین دلایا گیا ہے کہ پالیسیوں میں تسلسل برقرار رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو چاہیے کہ وہ ملک میں موجودہ سرمایہ کار دوست پالیسیوں سے فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کیلئے ملک میں تیل، گیس، توانائی، انفراسٹرکچر، بینکنگ اور خدمات کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں اورملکی و غیرملکی سرمایہ کاروں کویکساں مواقع فراہم کئے گئے ہیں۔ جبکہ وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری و نجکاری زاہد حامد نے کہا کہ پاکستان اقتصادی ترقی کے حوالے سے جنوبی ایشیاء میں دوسرے نمبر پر ہے اوراس کی شرح نمو 7 فیصد ہے جبکہ حکومت کی پالیسیوں کے باعث غربت میں کمی آئی ہے اور ملک میں 84 فیصد شہریوں کی عمر چالیس سال سے کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں کاروں کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے اور موبائل کے استعمال میں بھی 96 فیصد اضافہ ہوا ہے اور ملک میں ماہانہ 10 لاکھ فون کے صارفین کی تعداد میں اضافہ ہو رہاہے۔ جبکہ موٹر سائیکل کے استعمال میں 20 فیصد اضافہ ہو رہاہے جبکہ نجکاری پروگرام کے تحت 7 ارب ڈالر حاصل کئے گئے اور163 اداروں کی نجکاری کی گئی 87 اداروں سے 6 ارب ڈالر موصول ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بہتر پالیسیاں اپنائیں اور قرضے اتارے جس کے تحت غربت میں کمی آئی۔جبکہ سیکرٹری سرمایہ کاری بورڈ طلعت میاں نے کہا کہ ملک میں سرمایہ کاری کے ذریعے آئندہ پانچ ہزارڈالر کی آمدنی متوقع ہے اورگوادر کو توانائی کی بندرگاہ بنائیں گے۔