پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی کیوجہ سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا

بدھ 7 مارچ 2007 13:55

اسلام آباد (اردوپوئنٹ تازہ ترین اخبار07 مارچ2007) یورپی یونین کی طرف سے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی پروازوں پر عائد کی جانے والی پابندی کے بعد پی آئی اے کے ذریعے سفر کرنے والے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا جبکہ دوسری طرف پی آئی اے کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یورپی یونین نے پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی اقتصادی دباؤ ڈالنے اور تعصب کے تحت لگائی ہے۔

تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کی جانب سے پی آئی اے کی پروازوں پر عائد کی جانے والی پابندی کے باعث پی آئی اے کے ذریعے سفر کرنے والے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے مختلف رپورٹس کے مطابق لندن‘ مانچسٹر اور برطانیہ کے دیگر بڑے شہروں سے بڑی تعداد میں پاکستانی اور کشمیری تارکین وطن اپنی قومی ایئرلائن کے ذریعے سفر کرتے تھے کیونکہ ایک تو پی آئی اے کی فلائٹس ڈائریکٹ تھیں اور دوسرا عملہ ان کے ساتھ تعاون کرتا تھا مگر یورپی یونین کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندی کے بعد ان مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے یورپی یونین نے پی آئی اے پر پابندی عالمی معیار کی سروس فراہم نہ کرنے پر لگائی ہے دوسری طرف پی آئی اے کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یورپی یونین نے یہ پابندی تعصب اور پاکستان پر اقتصادی دباؤ بڑھانے کے لئے لگائی ہیں۔

(جاری ہے)

جس پر حکومت پاکستان یورپی یونین سے بات کریگی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس وقت پی آئی اے کی سروس دنیا کے کئی ممالک کی فضائی سروس سے بہتر ہے اور ہمیں 2008ء تک پروازوں کی اہلیت کا سرٹیفکیٹ بھی دیا گیا ہے انتظامیہ کے مطابق پی آئی اے اس وقت فلائٹ کچن اور ریمپ سروسز دے چکی ہے اور اب کوشش کررہی ہے کہ انجینئرنگ کے شعبہ کو بھی مشترکہ معاہدہ کے تحت دیا جائے تاکہ اس اقدام سے قومی ایئرلائن کو مالی مدد میسر آسکے انتظامیہ کے مطابق یورپی یونین کی جانب سے تعصب اور اقتصادی دباؤ کے تحت لگائی جانے والی پابندی کے بارے میں صدر مملکت جنرل پرویز مشرف اور وزیراعظم شوکت عزیز کو آگاہ کردیا گیا ہے اور انہیں ہر روز کی تازہ ترین صورتحال بھی بتا دی جاتی ہے جس پر حکومت نے کہا ہے کہ وہ یورپی یونین سے اس سلسلے میں بات چیت کریگی انتظامیہ کے مطابق اس وقت یورپی یونین سے مذاکرات جاری ہیں اور کوشش کی جارہی ہے کہ اس مسئلے کا کوئی حل نکالا جاسکے تاکہ پی آئی اے کے ذریعے سفر کرنے والے مسافروں کی پریشانی کو دور کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :