اے آر ڈی نے لندن آل پارٹیز کانفرنس کے 7نکاتی ایجنڈے کی منظوری دیدی۔ایران کیخلاف امریکی دھمکیوں کی مذمت‘ پی آئی اے کی ناقص کارکردگی کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ۔ انتخابات موخر کرنے کا کوئی جواز نہیں یہ وقت پر ہونے چاہئیں‘ اے آر ڈی کے سربراہی اجلاس کے بعد مخدوم امین فہیم‘ راجہ ظفر الحق اور اقبال ظفر جھگڑا کی پریس کانفرنس

جمعرات 8 مارچ 2007 16:58

اے آر ڈی نے لندن آل پارٹیز کانفرنس کے 7نکاتی ایجنڈے کی منظوری دیدی۔ایران ..
اسلام آباد (اردوپوئنٹ تازہ ترین اخبار08 مارچ2007) اتحاد برائے بحالی جمہوریت (اے آر ڈی) نے لندن میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس کے سات نکاتی ایجنڈے کی منظوری دیدی‘ ایران پر ممکنہ حملے کی مذمت‘ پی آئی اے کی ناقص کارکردگی پر آزادانہ عدالتی تحقیقاتی کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ اور سرکاری اداروں سے ملازمین کو فارغ کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں کامیابی کے بعد فارغ ملازمین کو پھر سے بحال کیا جائے گا۔

یہ فیصلے اور مطالبات اے آر ڈی کے سربراہی اجلاس میں کئے گئے جس کے بعد اے آر ڈی کے چیئرمین مخدوم امین فہیم ‘ مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین راجہ ظفر الحق اور اے آر ڈی اور مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل اقبال ظفر جھگڑا نے مشترکہ طور پر صحافیوں کو بریفنگ دی ۔

(جاری ہے)

اس دوران پر مخدوم امین فہیم نے کہا کہ اے آر ڈی کے اجلاس میں باضابطہ طور پر آل پارٹیز کانفرنس کے ایجنڈے کو منظور کرلیا ہے اور اس کے تحت تمام پارٹیوں کو خوش آمدید کہیں گے جبکہ ان نکات پر اتفاق رائے کے لئے باقی تمام شرکت کرنے والی پارٹیوں سے بھی رابطے کئے جائیں گے انہوں نے کہا کہ کچھ حکومتی وزراء جو انتخابات کو ایک سال کے لئے ملتوی کرنا چاہتے ہیں یا اپوزیشن کے استعفوں کے نتیجے میں مارشل لاء نافذ کرنے کے بیانات دے رہے ہیں اور ان بیانات کی وجہ سے ملک میں افراتفری کی صورتحال پیدا کرنے کے مترادف ہے اور ملکی سلامتی کے لئے ایک سوال بن جائے گا انہوں نے کہا کہ انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں جبکہ ان کو ملتوی کرنے کا ملک کے اندر کوئی جواز موجود نہیں ہے وفاقی وزراء کے بیانات سیاسی بلیک میلنگ ہے انہوں نے کہا کہ اے آر ڈی کے اجلاس میں ایران پر ممکنہ حملے کی سخت لفظوں میں مذمت کی گئی اور موقف اختیار کیا گیا کہ پہلے تو ایران پر حملہ نہیں ہونا چاہئے لیکن امریکی حملہ ہوا تو پاکستان سمیت پورا خطہ خطرے اور نقصان کی لپیٹ میں آجائے گا مخدوم امین فہیم نے کہا کہ اجلاس میں یورپی یونین کی طرف سے پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ اس کے لئے آزاد عدالتی تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا جائے جو اپنی رپورٹ اسمبلی کے سامنے پیش کرے انہوں نے کہا کہ اجلاس میں ملک کے شہریوں کو غائب کرنے مہنگائی بیروزگاری جیسے عوام پر غور و فکر کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ ان مسئلوں کے عوام کو زیر بحث لایا جائے جبکہ پی ٹی سی ایل زرعی ترقیاتی بینک اور پی آئی اے سمیت مختلف اداروں سے نکالے جانے کی مذمت کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ جب بھی کوئی سیاسی و جمہوری حکومت آئی تو ان فارغ شدہ ملازمین کو نوکریوں پر بحال کیا جائے گا کیونکہ ملک کے موجودہ مسائل کا حل صرف جمہوری حکومتوں کے پاس ہے بریفنگ کے دوران اے آر ڈی کے جنرل سیکرٹری ظفر اقبال جھگڑا نے اجلاس میں منظور شدہ سات نکاتی ایجنڈے کے بارے میں کہا کہ ان سات نکات میں 12اکتوبر 1999ء سے پہلے کے 73ء کے آئین کی بحالی‘ جمہوریت کی بحالی‘ پارلیمنٹ کی بالادستی اور عبوری حکومت کا قیام اپوزیشن کی جماعتوں کے مشورے کے ساتھ آزاد الیکشن کمیشن کا قیام آزاد عدلیہ‘ جلا وطن سیاسی لیڈرز کی وطن واپسی میں رکاوٹوں کو ہٹانا موجودہ اسمبلیوں سے صدر کے انتخاب کرنے کے بارے میں مزاحمت اور اگر آئندہ عام انتخابات کا مقررہ وقت پر کرانے کی بجائے مزید آگے کئے گئے تو اس کی بھی مزاحمت شامل ہے مخدوم امین فہیم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بے نظیر بھٹو کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے پر ہم دونوں سیاسی پارٹیوں میں اتفاق رائے ہوچکا ہے اس پر مزید بولنا نہیں چاہتے وفاقی وزیر اطلاعات محمد علی درانی بیانات دے کر اپنی نوکری پکی کرنا چاہتے ہیں تاہم چوہدری شجاعت حسین کے بیانات کا بھی غلط تاثر ہورہا ہے راجہ ظفر الحق نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت کی خارجہ پالیسیوں کی کمزوریاں سامنے آرہی ہیں اور آئندہ جو بھی سیاسی جماعت اقتدار میں آئے گی وہ تمام قوتوں کو ساتھ لے کر چلے گی۔