عراق میں القاعدہ کے مقامی رہنما ابو عمر البغدادی کی گرفتاری کی تردید ،، افغانستان سے جرمن فوج دس روز میں واپس نہ گئی تو مغوی جرمن خاتون اور اس کے بیٹے قتل کردیں گے،، عراقی مزاحمتی تنظیم کی دھمکی

ہفتہ 10 مارچ 2007 13:06

بغداد (اردوپوئنٹ تازہ ترین اخبار10 مارچ2007) عراق میں فوجی اور سویلین حکام نے القاعدہ کے اہم رہنما ابو عمر البغدادی کی گرفتاری کی اطلاعات کی تردید کی ہے، تاہم ان کا کہنا ہے کہ گرفتار ہونے والے القاعدہ کا اہم رہنما ہے اور اس کی شناخت واضح نہیں کی گئی ہے۔ دوسری جانب عراقی مزاحمتی گروپ نے اغواء ہونے والے جرمن خاتون اور اس کے بیٹے کی ویڈیو انٹرنیٹ پر نشر کی ہے اور دھمکی دی ہے کہ جرمنی نے افغانستان سے دس روز کے اندر اپنی فوج واپس نہیں بلائی تو مغوی جرمن شہریوں‌کو قتل کردیا جائے گا۔

بغداد میں عراقی فوج کے ترجمان قاسم موسوی نے بتایا ہے کہ گذشتہ دنوں ایک کارروائی کے دوران القاعدہ کے اہم رہنما کو گرفتار کیا گیا تھا اور خیال تھا کہ یہ ابو عمر البغدادی ہے لیکن ابتدائی تفتیش کے بعد اس بات کی تردید ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ گرفتار شخص کا تعلق بھی القاعدہ کی ذیلی تنظیم سے ہی ہے ۔ اس سے پہلے عراق کے سرکاری ٹی وی چینل نے دعوٰی کیا تھا کہ ابو غریب کے علاقے سے القاعدہ کے اہم رہنما کو گرفتار کیا گیا ہے جس کے بارے میں‌ خیال ظاہر کیا جارہا تھا کہ وہ عراق میں اسلامی ریاست قائم کرنے کا دعوے دار ابو عمر البغدادی ہے۔

ادھر عراقی مزاحمتی تنظیم نے مغوی جرمن خاتون اور اس کے بیٹے کی ویڈیو انٹر نیٹ پر جاری کی ہے اور دھمکی دی ہے کہ جرمن حکومت نے افغانستان سے دس روز کے اندر فوج واپس بلانے کا اعلان نہیں کیا تو دونوں‌جرمن شہریوں‌کو قتل کردیا جائے گا۔ بغداد میں‌ سیکورٹی کانفرنس سے پہلے گرین زون کے قریب مارٹر سے حملہ کیا گیا ہے۔ بغداد کے مغربی علاقے میں سڑک کنارے نصب بم کے دھماکے میں عراقی پولیس کے تین اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں ، نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک زائر ہلاک دوسرا زخمی ہوگیا