لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں وزیراعلیٰ سندھ کیخلاف توہین عدالت اورچیف جسٹس کیخلاف دائر صدارتی ریفرنس کو غیر آئینی قرار دینے کیلئے دو الگ الگ آئینی پٹیشنز دائر

جمعرات 15 مارچ 2007 22:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15مارچ۔2007ء ) لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں وزیراعلیٰ سندھ کیخلاف توہین عدالت اور صدرجنرل پرویزمشرف کی جانب سے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو غیر فعال بنانے کے نوٹیفکیشن اور آئی جی اسلام آباد کے رویے کیخلاف دو الگ آئینی پٹیشنز داخل کی گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز معروف وکیل محمد اظہر ایڈووکیٹ نے لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں وزیراعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم کیخلاف توہین عدالت کی درخواست جمع کروا دی ہے جس میں موقف اختیار کیاگیا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ نے 13 مارچ کی شب سندھ ہاؤس اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے غیر فعال چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کیخلاف ریمارکس دیئے ہیں جس کے عدلیہ کے ایک جج کی توہین ہوئی ہے لہٰذا وزیراعلیٰ سندھ کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

(جاری ہے)

محمد اظہرایڈووکیٹ نے صدرجنرل پرویزمشرف کی جانب سے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو غیر فعال ہونے کا جو نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے اس کو غیرآئینی قرار دینے کیلئے ایک اور آئینی درخواست لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں داخل کر دی ہے جس میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ جو نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے وہ غیر آئینی ہے جبکہ 13 مارچ کوغیر فعال چیف جسٹس کے ساتھ پولیس کا جو رویہ تھا اس پر آئی جی پولیس کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے اورغیرفعال چیف جسٹس کو بحال کر کے ان کوتمام تر سہولیات واپس دی جائیں۔