پاکستان کو طاقت سے طاقتور بنا کر اندرونی و بیرونی چیلنجز سے نمٹیں گے۔ صدر پرویز مشرف۔۔اعتدال اور خوشحال پاکستان قائد اعظم کا خواب اور ہماری منزل ہے‘ اقلیتوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں۔کسی کیخلاف جارحانہ عزائم نہیں‘معیشت کو مضبوط بنانا ہے‘ پاک فوج ہر چیلنج سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ملکی مسائل قانون اور آئین کے مطابق حل کئے جائیں گے‘ وکلاء تسلی رکھیں عدلیہ کا بحران آئینی طور پر حل ہوگا۔ یوم پاکستان کے موقع پر مسلح افواج کی پریڈ سے خطاب

جمعہ 23 مارچ 2007 12:02

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین23 مارچ 2007) صدر جنرل پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پاکستان کو طاقت سے طاقتور بنا کر اندرونی اور بیرونی چیلنجز سے نمٹیں گے‘ اعتدال پسند اور خوشحال پاکستان قائد اعظم کا خواب اور ہماری منزل ہے‘ پاکستان نظریاتی مملکت ہے‘ اقلیتوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں‘ ہماری کسی کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں‘ اپنی معیشت کو مضبوط بنانا ہے تاکہ غربت دور ہو اور ایک تعلیم یافتہ پاکستان کے طور پر آگے بڑھ سکیں ہماری پاک فوج نہ صرف دفاع بلکہ ہر خطرے اور چیلنج کا بھرپور مقابلہ کررہی ہیں‘ آٹھ اکتوبر کے زلزلے کے بعد پاک فوج نے اہم کردار ادا کیا اور ہزاروں زندگیوں کو بچایا‘ ملکی مسائل قانون اور آئین کے مطابق حل کئے جائیں گے‘ وکلاء تسلی رکھیں عدلیہ کا بحران آئین اور قانون کے مطابق حل ہوگا اسے سیاسی ایشو نہ بنایا جائے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز یہاں یوم پاکستان کے موقع پر مسلح افواج کی پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدر مشرف نے کہا کہ آج کی پروقار پریڈ سے خطاب کرنا میرے لئے باعث فخر ہے مجھے بہت خوشی ہورہی ہے۔ پریڈ انتہائی خوبصورت ہے میں پریڈ کمانڈر اور اس میں شامل دستوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اس دفعہ 23 مارچ جناح سٹیڈیم میں منانے کا فیصلہ اس لئے کیا گیا تاکہ عوام کو مشکلات پیش نہ آئیں۔

سڑکیں بند نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ 23 مارچ پاکستان کی تاریخ میں انتہائی اہم حیثیت رکھتا ہے۔ یوم پاکستان کی اہمیت 1940ء سے شروع ہوئی ہے۔ 23مارچ 1940 کو لاہور منٹو پارک میں قرارداد پاکستان پیش کی گئی جس میں پاکستان کا تصور پیش کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک نظریاتی مملکت ہے اور یہ اسلامی جمہوریہ ہے لیکن یہاں پر اقلیتی برادری کو پورے حقوق حاصل ہیں جو دوسرے شہریوں کو ہیں۔

صدر مشرف نے کہا کہ پاکستان کو بنے ہوئے ساٹھ سال ہوگئے ہیں ہمیں عہد کرنا چاہئے کہ اس ملک کو طاقت سے طاقتور بنائیں گے تاکہ یہ بیرونی اور اندرونی خطرات کا مقابلہ کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک طاقتور ملک ہے ہمارے پاس دفاع کی پوری صلاحیت موجود ہے لیکن ہم کسی کے خلاف جارنہ عزائم نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہتھیار اور اسلحہ صرف دفاع کیلئے ہے جے ایف تھنڈر ہماری ایئرفورس میں بڑی پیش رفت ہے اس سے دفاعی قوت میں مزید اضافہ ہوگا۔

صدر مشرف نے کہا کہ ہم ملک کو معاشی طور پر بھی آگے لے جارہے ہیں تاکہ عوام خوشحال ہوں۔ اس تمام عمل میں پاک فوج بھرپور کردار ادا کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج نہ صرف ملکی دفاع بلکہ ہر خطرے اور چیلنج کا سامنا کررہی ہے۔ آٹھ اکتوبر کے زلزلے میں ہماری فوج نے جو کردار ادا کیا وہ قابل تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں سکھر بیراج کو پاک فوج نے تباہ ہونے سے بچایا۔

پاک فوج نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے ہزاروں زندگیوں کو بچایا جس پر پوری قوم ان پر فخر کرتی ہے۔ ہماری نیوی ‘ ایئرفورس بھی ملکی مسائل کے حل میں قابل قدر کردار ادا کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں اس فوج کا سپہ سالار ہوں۔ صدر مشرف نے کہا کہ ہم نے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے کئی اہم منصوبے شروع کررکھے ہیں جن سے معاشی ترقی میں اضافہ ہوگا۔

ملک میں بے روزگاری کے خاتمے کے لئے صنعتیں لگائی جارہی ہیں۔ گیس‘ بجلی اور پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لئے کئی اقدامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں صحت اور تعلیم پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں ماضی میں اتنے فنڈز ان شعبوں پر کبھی بھی خرچ نہیں کئے گئے جتنے اس وقت ہورہے ہیں۔ صدر نے ملک میں امن و امان کے حوالے سے کہا کہ اس وقت ملک کو سب سے بڑا خطرہ انتہا پسندی سے ہے انہوں نے پوری قوم سے اپیل کی کہ وہ اس کے خاتمے کے لئے متحد ہوں اور حکومت کا ساتھ دیں۔

صدر نے عدلیہ کے بحران کے حوالے سے کہا کہ یہ آئینی اور قانونی معاملہ ہے اور یہ آئینی طریقے سے ہی حل ہوگا۔ انہوں نے وکلاء سے کہا کہ وہ اس کو سیاسی ایشوز نہ بنائیں اور صبر کریں یہ معاملہ آئینی اور قانونی طریقے سے طے ہوگا۔ مشرف نے کہا کہ ہم نے ملک کو قائد اعظم کی سوچ اور اقبال کے تصورات کے مطابق بنانا ہے۔