پاکستانی کرکٹ ٹیم قتل میں ملوث نہیں،ڈاکٹر نسیم اشرف،باب وولمر کی آخری رسومات میں پی سی بی کے اعلیٰ حکام شرکت کریں گے، باب وولمر کے خاندان کو کرکٹ بورڈ کی طرف سے مالی امداد فراہم کی جائے گی، صدر کے فیصلے تک کام کرتا رہوں گا، پاکستان کرکٹ ٹیم قتل میں ملوث نہیں ،میڈیا بے بنیاد قسم کی خبروں سے تحقیقات مکمل ہونے تک پرہیز کرے،ان کی آخری رسومات میں کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ حکام شرکت کریں گے، ڈاکٹر نسیم اشرف کا پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 23 مارچ 2007 23:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23مارچ۔2007ء ) پاکستان کرکٹ بور ڈ کے چیئرمین ڈاکٹر چیئرمین ڈاکٹر نسیم اشرف نے کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم باب وولمر کے قتل میں ملوث نہیں ہے،شیڈول کے مطابق ہفتے کی شام وطن واپس پہنچے گی، صدر کے فیصلے تک کام کرتا رہوں گا، باب وولمر کے خاندان کو کرکٹ بورڈ کی طرف سے مالی امداد فراہم کی جائے گی، ان کی آخری رسومات میں کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ حکام شرکت کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کی شب یہاں ایک مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس دوران ڈاکٹر نسیم اشرف نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑی شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں اور جلد وطن واپس آنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم اپنے شیڈول کے مطابق ہفتہ کی شام وطن واپس پہنچے گی۔

(جاری ہے)

انہو ں نے کہا کہ نئے کوچ کی تقرری تک وہ اپنی ذمہ داریاں سر انجام دیتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم کے آنجہانی کوچ باب وولمر کے خاندان کو کرکٹ بورڈ کی طرف سے مالی امداد فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ باب وولمر کی آخری رسومات میں پی سی بی کے اعلیٰ حکام شرکت کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر کے فیصلے تک کام کرتا رہوں گا۔ ڈاکٹر نسیم اشرف نے امید ظاہر کی کہ آئی سی سی باب وولمر کیس کی سطح تک جلد پہنچ جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ باب وولمر کا قتل بہت دکھ دہ اور غم ناک ہے پاکستان مسز باب وولمر اور باب وولمر کے خاندان سے تعزیت اور دکھ کا اظہار کرتے ہیں ہم انہیں یقین دلاتے ہیں کہ ہم ان کے اس سانحے میں برابر کے شریک ہیں۔ چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ صدر اور وزیر اعظم نے جمعہ کی شام ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی اور انہیں ستارہ امتیاز سے نوازا وہ ایک عظیم شخصیت تھے جو ہر وقت مسکراتے رہتے تھے انہوں نے کرکٹ ٹیم کو ٹرین کیا۔

باب وولمر نے کرکٹ ہارنے کے باوجود مجھے ای میل کیا اور کہا کہ پاکستانی ٹیم بہت اچھا کھیلی۔ نسیم اشرف نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم ان کے قتل میں ملوث نہیں اور میڈیا بے بنیاد قسم کی خبروں سے تحقیقات مکمل ہونے تک پرہیز کرے۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ ٹیم ہر وقت جمیکا حکام کو دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم سے پوچھ گچھ یا تحقیقات نہیں ہوئیں بلکہ ان سے بیانات ریکارڈ کئے گئے اور فنگر پرنٹس صرف پاکستانی کرکٹ ٹیم کے نہیں بلکہ جو بھی ہوٹل میں مقیم ہیں بلکہ ان سب کے ڈی این اے ٹیسٹ اور فنگر پرنٹس حاصل کئے گئے ہیں اس لئے میڈیا فضاء میں تیر چلانے سے باز رہے اس سے پاکستانی کرکٹ ٹیم ذہنی ٹارچر کا شکار ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو بھی اس سانحے میں ملوث ہوا اسے جمیکا کے قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی کیونکہ قتل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم سے جمیکا سے مونٹانو لے جایا گیا جہاں وہ ایک ہوٹل میں مقیم تھے اور یہ بات غلط ہے کہ وہ کسی تفریحی مقام پر مقیم ہیں۔ ڈاکٹر نسیم اشرف نے کہا کہ حکومت پاکستان نے واشنگٹن میں موجود سفارت خانے کے اعلیٰ حکام سے کہا ہے کہ وہ جمیکا اتھارٹی کے ساتھ تعاون کر کے باب وولمر کی لاش کو کیپ ٹاؤن لے جایا گیا۔

اور اس سلسلے میں آج لاہور میں ان کی دعائیہ تقریب بھی منعقد ہو گی۔ صدر اور وزیر اعظم نے بیوہ کے نام اپنے تعزیتی پیغام بھیجے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے نہیں بلکہ آئی سی سی کی درخواست پر جمیکا گئی اور یہ مفروضہ وی ہے کہ داؤد ابراہیم ان کے قتل میں ملوث ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں اپنا استعفیٰ صدر پاکستان کو دے چکا ہوں جو اس وقت ان کی ٹیبل پر پڑا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی سیٹیں اور ٹکٹ کنفرم ہو چکے ہیں اور وہ جلد ہی پاکستان آ جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ باب وولمر کی کتاب کے بارے میں انہیں کوئی علم نہیں ورلڈ کپ منسوخ بھی ہو سکتا ہے اور ایڈہاک کمیٹی کا اجلاس 31 مارچ کو لاہور میں منعقد ہو گا۔