سپریم جوڈیشل کونسل جو بھی فیصلہ کریگی قبول ہو گا، وزیر اعظم شوکت عزیز،اپوزیشن کے پاس کوئی ایجنڈا نہیں اس لئے وہ ہڑتال کی کال دے کر آئینی مسئلے کو اپنے مفاد کیلئے استعمال کرنا چاہتی ہے، حزب اختلاف امن و امان کا مسئلہ پیدا نہ کرے ، پاکستان ایران پر فوجی کارروائی کی مخالفت کرتا ہے ، وزیراعظم شوکت عزیز کی پریس کانفرنس

اتوار 25 مارچ 2007 20:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ۔2007ء) وزیر اعظم شوکت عزیز نے کہا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل جسٹس افتخار محمد چوہدری کے معاملے پر جو بھی فیصلہ کرے گی وہ قبول ہو گا۔ اپوزیشن کے پاس کوئی ایجنڈا نہیں ا س لئے وہ ہڑتال کی کال دے کر آئینی مسئلہ کو اپنے مفاد میں استعمال کرنا چاہتی ہے۔ احتجاج کرنا ہر کسی کا حق ہے لیکن اپوزیشن امن و امان کا مسئلہ پیدا نہ کرے۔

پاکستان ایران کے مسئلے کا پر امن حل چاہتا ہے اور اس کے خلاف فوجی کارروائی کی مخالفت کرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شوکت عزیز نے کہا کہ جسٹس افتخار محمد چوہدری کے خلاف صدارتی ریفرنس آئینی معاملہ ہے اس پر احتجاج کا کوئی جواز نہیں ہے۔ وزیر اعظم شوکت عزیز نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل جسٹس افتخار محمد چوہدری کے معاملے پر جو بھی فیصلہ کرے گی قبول ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس کوئی ایجنڈا نہیں ا سلئے وہ ہڑتال کی کال دے کر آئینی مسئلے کو اپنے مفاد میں استعمال کرنا چاہتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ احتجاج ہر کسی کا حق ہے لیکن اپوزیشن امن عامہ کا مسئلہ پیدا نہ کرے ۔ شوکت عزیز نے مزید کہا کہ پاکستان ایران کے مسئلے کا پر امن حل چاہتا ہے اور اس کے خلاف فوجی کارروائی کی حمایت نہیں کرتا ۔