اپوزیشن اور عدلیہ آزاد نہ ہوئی تو مزید تیس سال کیلئے حسنی مبارک مسلط رہیگا،ایران سے زیادہ پاکستان کو خطرات ہیں ،سیاسی جماعتیں خودبھی تقسیم ہیں اور عوام کو بھی کر رہی ہیں ،نوازشریف نے جس طرح چیف آف آرمی سٹاف کو ہٹایا اور جنرل مشرف نے افتخار محمد چوہدری کو ہٹایا ہے دونوں طریقے ہی غلط ہیں ،جنرل حمید گل کا لاہور بارکونسل سے خطاب اور وکلاء کے سوالوں کے جوابات

پیر 26 مارچ 2007 14:14

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26مارچ۔2007ء ) آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل (ر) حمید گل نے کہا ہے کہ حکومت افتخار محمد چوہدری کیخلاف بنایا گیا ریفرنس واپس لے سکتی ہے 3اپریل اس حوالے سے اہم دن ثابت ہو سکتا ہے ۔سیاسی جماعتیں خود بھی تقسیم ہیں اور اب عوام کو بھی کر رہی ہیں موجودہ حالات میں یہ مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہیں ۔ اگر اب اپوزیشن جماعتیں متحد اور عدلیہ آزاد نہ ہوئیں تو پھر عوام کو مزید تیس سال کیلئے یہ ہی حسنی مبارک مسلط رہے گا۔

فوج ڈسپلن کی پابند ہے اس سے کوئی امید نہ کی جائے کہ وہ اٹھ کھڑی ہو گی اور جنرل مشرف کو گھر بھیج دیگی ۔ مشرقی پاکستان کے وقت ہم سے بہت غلطیاں ہوئیں اگر لاہور کھڑا ہو جاتا تو یہ سب کچھ نہ ہوتا ۔ ضرورت پڑنے پر سابق 20لاکھ فوجی بھی میدان میں آسکتے ہیں لیکن یہ اچھا نہیں ہو گا۔

(جاری ہے)

ایران کی عوام بیدار ہو چکی ہے امریکہ حملے کی جرات نہیں کریگا ایران سے زیادہ پاکستان کو خطرات ہیں ۔

وہ گزشتہ روز ایوان عدل میں لاہور بار کونسل سے خطاب اور وکلاء کے سوالات کے جوابات دے رہے تھے ۔ اس موقع پر لاہور بار کونسل کے صدر سید محمد شاہ ،جنرل سیکرٹری خاور بشیر اور وکلاء کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ جنرل حمید گل نے ایوان عدل میں لاہور بار کونسل کی طرف سے لگائے گئے بھوک ہڑتالی کیمپ میں بھی شرکت کی اور وکلاسے اظہار یکجہتی کی ۔ حمید گل نے کہا کہ حکمران غیر ملکی اشارے پر اپنی فوج کو اپنی ہی عوام کے خلاف استعمال کر رہے ہیں اور لوگوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے اس کے باوجود امریکہ ہم سے خوش نہیں ہے ۔

موجودہ حالات میں ایران سے زیادہ پاکستان کو خطرات ہیں کیونکہ ایران کی عوام بیدار ہو چکی ہے اور وہاں پر حملہ کرنا امریکہ کیلئے آسان نہیں ہے اور اسرائیل بھی شروع دن سے ہی پاکستان کو اپنی ہٹ لسٹ پر رکھتا ہے اور سمجھتا ہے کہ امریکہ کو اس خطے سے جانے سے قبل کسی ایسی دلدل میں پھنسایا جائے کہ وہ اس خطے کو چھوڑنے کے قابل نہ رہے ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے جس طریقے سے چیف آف آرمی سٹاف کوہٹایا تھا وہ طریقہ غلط تھا اور اسی وجہ سے فوج متحدہو گئی اور ایک منتخب وزیر اعظم کو فارغ کر کے اسے بعدازاں جلا وطن بھی کر دیا اور آج بھی جنرل مشرف نے افتخار محمد چوہدری کو معطل کر کے طریقہ اپنایا وہ بھی غلط ہے اور وکلا بھی متحد ہو چکے ہیں جس سے حکمرانوں کی رخصتی ضرور ہو گی ۔

انہوں نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف نے غلطی تو کر لی ہے مگر اسے اب سمجھ نہیں آرہی کہ وہ اب کیا کریں ۔ جنرل مشرف نے جب افتخار محمد چوہدری کو آرمی ہاؤس بلایا تھا تو اس وقت انہوں نے بطور صدر نہیں آرمی چیف بلایا تھا جو قابل مذمت ہے ۔ حمید گل نے کہا کہ حکمران افتخار محمد چوہدری کو نجکاری میں بھی رکاوٹ سمجھتے تھے کیونکہ حکمران تو ایسٹ انڈیا کمپنی جیسا ماحول بنا رہے ہیں اور تمام اداروں کو اونے پونے داموں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے نمائندوں کو دے رہے ہیں جن کے پشت پر امریکہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وکلا نے عدلیہ کی آزادی اور جمہوریت کی تحریک شروع کر کے قائد اعظمکے ادھورے انقلاب کو مکمل کرنے کی طرف قدم رکھا ہے اور جو بھی اس تحریک سے پیچھے ہٹے گا وہ گرد راہ بن جائے گا۔ جنرل مشرف کا دور ختم ہونے والے ہے اور اس کا بگل بجھ چکا ہے اور افتخار محمد چوہدری کو معطل کرنا انکی آخری غلطی تھی جو انہیں رخصتی تک لے جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ اب دوسرا ریفرنس جنرل پرویز مشرف کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6کے تحت آنے والا ہے ۔ عدلیہ ہماری دفاعی لائن ہوتی ہے اور حکمرانوں نے اپنی دفاعی لائن کو کمزور کیا ہے اور اب اسے ختم کرنے کی سازش کر رہے ہیں ۔ پارلیمنٹ کی بھی کوئی اہمیت نہیں ہے وہ بھی فرد واحد کے حق میں فیصلے کر رہی ہے اور امریکہ کو بھی ایسی ہی جمہوریت پسند ہے جو اس کے مفادات کو پورا کرے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر پوری عوام اٹھ کھڑی ہوئی تو فوج کو عوام کو شکست دینا ناممکن ہو جائے گا کیونکہ دنیا میں کہیں بھی آج تک فوج نے اپنی عوام کو شکست نہیں دی ۔ حمید گل نے کہا کہ پاکستانی حکمران جس راہ پر چل رہے ہیں یہ انتہائی خطرناک ہے امریکہ بھی ہمیں گھور رہا ہے اور بھارت بھی دریاؤں پار مزید ڈیم بنانے کی باتیں کر رہا ہے جو پاکستان کیلئے انتہائی نقصان دے ہے ۔

امریکہ تو ہماری حاکمیت عالی کو نگل چکا ہے اور پاکستان کے اندر بھی حملے کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم جنرل مشرف کو پیغام دیتے ہیں کہ دونوں میں سے ایک عہدہ چھوڑ دیں اور موجودہ پارلیمنٹ سے کوئی امید لگانے کی بجائے فورا عام انتخابات کا اعلان کریں موجودہ اسمبلیوں کی مدت پوری ہونے سے کوئی چار چاند نہیں لگ جائیں گے ۔ محمد شاہ نے کہا کہ وکلاء نے جس تحریک کا آغاز کر دیا ہے یہ افتخار محمد چوہدری کی بحالی پر ہی ختم نہیں ہو گی بلکہ ملک میں حقیقی جمہوریت اور اداروں کی آزادی تک جاری رہے گی ۔

انہوں نے کہا کہ جنرل مشرف نے عدلیہ پر حملہ کیا ہے جسے وکلاء کسی صورت بھی قبول نہیں کر سکتے اور وکلاء کی یکجہتی اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم حکمرانوں کو جلد اقتدار سے بھاگا دینگے ۔ اس موقع پر دیگر نے بھی خطاب کیا ۔