کراچی اسٹاک ایکسچینج کی ممبر شپ کارڈ کی مالیت 9کروڑ تک پہنچ گئی اور آئندہ سال دبئی سے پاکستانی حصص کی فروخت کا آغاز متوقع

پیر 26 مارچ 2007 14:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26مارچ۔2007ء ) کراچی اسٹاک ایکسچینج میں ممبر شپ کارڈ کی مالیت 9کروڑ تک پہنچ گئی اور آئندہ سال سے دبئی میں پاکستانی حصص کی فروخت کا آغاز کردیا جائے گا ۔2008ء میں پہلے آئی پی او کے اجراء کیلئے ڈوئچے بینک کی ویلیوایشن کا کام تیز کردیا گیا ہے ۔ یہ بات ایک خلیجی اخبارکی خصوصی رپورٹ میں کہی گئی ۔ کراچی اسٹاک ایکسچینج کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر محمد یعقوب میمن کے مطابق گزشتہ 6سال میں کراچی اسٹاک ایکسچینج کی مالی قدر میں 10گنا اضافہ ہوا ہے اور اب اس کا کے ایس ای 100انڈکس حصص مالیت کے لحاظ سے 52ارب ڈالر سے زائد ہوچکا ہے جو اس کی مضبوط بین الاقوامی حثییت کو ظاہر کرتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی اسٹاک ایکسچینج اور دبئی اسٹاک ایکسچینج میں حصص کی دہری لسٹنگ کا معاملہ آخری مراحل میں ہے جس کے بعد بیرون ممالک مقیم پاکستانی اور غیر ملکی سرمایہ کار با آسانی دونوں مارکیٹوں میں لسٹڈ کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرسکیں گے ۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں نیویارک اسٹاک ایکسچینج نے بھی سرمایہ کاری کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے جو اس سے قبل بھارت کی ممبئی اسٹاک مارکیٹ میں 12کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرچکا ہے ۔

اخبار نے عارف حبیب گروپ کی چیف ایگزیکٹو آفیسر نسیم بیگ کے حوالے سے بتایا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی پاکستانی کمپنیوں میں دلچسپی بڑھتی جارہی ہے ۔ کراچی اسٹاک ایکسچینج کی ڈی میوچلائزیشن کا عمل مکمل ہونے بعد اس کی کاروباری سرگرمی میں نمایاں اضافہ یقینی ہے ۔ کراچی اسٹاک ایکسچینج میں لسٹڈ کمپنیوں میں پہلے ہی مشرق وسطیٰ کے سرمایہ کاروں نے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کررکھی ہے جن میں ایمریٹس ٹیلی کام گروپ ، الاھار پراپرٹیز کے علاوہ کویت اور دیگر ممالک بھی شامل ہیں ۔