آئینی معاملے کوسیاست سے الگ رکھا جائے، وزیراعظم،حکومت چیف جسٹس کیخلاف ریفرنس سے متعلق سپریم جوڈیشل کونسل کے ہر فیصلے کا احترام کرے گی، عوام نے سیاسی شعور کی بنا پر اپوزیشن کی ہڑتال مسترد کر دی، باب وولمر کے قتل کا میچ فکسنگ اور کرپشن سے کوئی تعلق نہیں، واقعہ میں جو بھی ملوث ہوا کیفرکردار تک پہنچائیں گے،بیرون ملک پاکستانی ملک کا صحیح تشخص اجاگر کرنے کیلئے بھرپور کردار ادا کریں، آئندہ ماہ چین کا دورہ کروں گا، وزیراعظم شوکت عزیز کا پاکستانی کمیونٹی، جنرل چیمبر آف کامرس سے خطاب، ہانگ کانگ کے چیف ایگزیکٹیو سے ملاقات و صحافیوں سے گفتگو

منگل 27 مارچ 2007 22:59

ہانگ کانگ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27مارچ۔2007ء) وزیراعظم شوکت عزیز نے کہا ہے کہ آئینی معاملات کو سیاست سے الگ رکھا جائے اور حکومت چیف جسٹس کیخلاف ریفرنس سے متعلق سپریم جوڈیشل کونسل کے ہرفیصلے کااحترام کرے گی، سیاسی جماعتیں قانونی معاملے سے فائدہ اٹھا کر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں لیکن عوام نے اپنے سیاسی شعور کی بنا پر اپوزیشن کی ہڑتال مسترد کر دی ہے اورثابت کر دیا ہے کہ وہ منفی سیاست کا حصہ نہیں بنیں گے، باب وولمر کے قتل سے کرپشن اور میچ فکسنگ کا کوئی تعلق نہیں ان کی موت سانحہ ہے، مجرم کوئی بھی ہو کیفر کردار تک پہنچائیں گے، بیرون ملک پاکستانی اپنے ملک کاتشخص اجاگر کرنے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں، بہتر پالیسیوں کی بدولت پاکستان سال پہلے کی ہولناک صورتحال سے نکل آیا ہے، آئندہ ماہ چین کا دورہ کروں گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز یہاں پاکستانی کمیونٹی، جنرل چیمبر آف کامرس کے ارکان سے ناشتے کی میز پر خطاب اورہانگ کانگ کے چیف ایگزیکٹیو سے ملاقات اور صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا۔ پاکستانی کمیونٹی سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ صدارتی ریفرنس ایک آئینی معاملہ ہے اور سپریم جوڈیشل کونسل اس کا جو بھی فیصلہ کرے گی حکومت اس کا احترام کرے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سیاسی جماعتیں اس قانونی اور آئینی معاملے سے سیاسی فائدہ اٹھا کر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے اپنے سیاسی شعور کی بنا پر اپوزیشن کی ہڑتال کو مسترد کر دیا ہے اور ثابت کر دیا ہے کہ وہ منفی سیاست کا حصہ نہیں بنیں گے۔ عوام کی فلاح و بہبود کیلئے حکومت کے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت لوگوں کو زندگی کی بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کارلا رہی ہے۔

انہوں نے پاکستانیوں سے کہا کہ وہ ملک کا حقیقی تشخص اجاگر کرنے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیر کا مسئلہ کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتاہے۔ بعدازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ باب وولمر کے قتل سے کرپشن اور میچ فکسنگ کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ باب وولمر کی موت قوم کیلئے سانحہ ہے مجرم جو بھی ہوا اسے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ کرکٹ میں میچ فکسنگ کا کوئی بڑا ایشو ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک شفاف کھیل ہے کبھی کبھی کھیل میں میچ فکسنگ کے واقعات رونما ہوتے ہیں اور یہ دنیائے کرکٹ کا مسئلہ ہے اس کا تعلق پاکستان سے نہیں جوڑنا چاہیے اوردنیا کے تمام کھیلوں کو کرپشن سے پاک ہونا چاہیے جبکہ وزیراعظم اور ہانگ کانگ کے چیف ایگزیکٹو ڈونلڈ سانگ کے درمیان ملاقات ہوئی اس موقع پر نجکاری کے وزیر زاہد حامد ‘ اطلاعات کے وزیر مملکت طارق عظیم اور خزانہ کے بارے میں وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر سلمان شاہ بھی موجود تھے۔

ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ اور نجی شعبہ کے درمیان رابطے بڑھانے کیلئے پروازوں میں تسلسل اور تاجروں کے لئے ویزوں میں آسانی پیدا کرنے کے طریقہ کار پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم شوکت عزیز نے پاکستان کی اقتصادی اور معاشی ترقی کا جائزہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ آزاد اور سرمایہ دار دوست پالیسی کی وجہ سے ملک کے ہر شعبے میں سرمایہ کاری میں شاندار اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے مختلف ملکوں سے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔ ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کار کسی امتیاز اور پابندی کے بغیر سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہانگ کانگ فنانشل مرکز ہے اور پاکستان سرمایہ کاری کے مواقعوں کے لئے اس کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہتا ہے۔ چین کے آئندہ دورے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مضبوط ہونگے۔

قبل ازیں وزیراعظم شوکت عزیز نے ہانگ کانگ میں جنرل چیمبر آف کامرس کے ارکان سے ناشتے پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سات سال پہلے کی ہولناک صورتحال سے نکل آیا ہے اور اس نے اپنی شفاف پالیسیوں میں تسلسل کی وجہ سے تمام شعبوں میں شاندار پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ملکی اور غیر ملکی دونوں سرمایہ کاروں کیلئے یکساں مواقع ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقتصادی اصلاحات اپنانے میں بہت سے ملکوں سے آگے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے اپنے خطے اور محل وقوع سے مکمل فائدہ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے گوادر پورٹ اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ چین کے ساتھ اپنے خصوصی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے چین سے اسٹریٹیجک تعلقات ہیں دونوں ملکوں کے درمیان قریبی دوستانہ تعلقات قائم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین نے پاکستان میں سات صنعتی زون قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن میں سے پہلا لاہور میں قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں نے باہمی تعاون سے ایف جے 17تھنڈر طیارہ تیار کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ آئندہ ماہ چین کا دورہ کریں گے۔ پاک بھارت تعلقات اور جامع مذاکرات کے بارے میں وزیراعظم شوکت عزیز نے کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے اور امن کے قیام کیلئے عالمی سطح پر کوششوں میں شامل ہے۔