چودہویں سارک کانفرنس منگل سے شروع ہو گی، وزیر اعظم شوکت عزیز پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے، مندوبین نئی دہلی پہنچنا شروع ہو گئے۔افغانستان پہلی مرتبہ بطور رکن، امریکہ، یورپی یونین، چین اور جنوبی کوریا بطور مبصر شرکت کریں گے

جمعہ 30 مارچ 2007 18:48

نئی دہلی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین30 مارچ 2007) چودہویں سارک کانفرنس بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں 3 اپریل بروز منگل سے شروع ہو رہی ہے،اس سلسلے میں تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں اور مندوبین نئی دہلی پہنچنا شروع ہو گئے ہیں، کانفرنس کے دوران پاکستان، افغانستان اور سری لنکن کے مندوبین کو اضافی سیکورٹی فراہم کی جائیگی، افغانستان بطور رکن پہلی مرتبہ جبکہ یورپی یونین جنوبی کوریا، امریکہ، جاپان اور چین بطور مبصر شرکت کریں گے، سارک سیکرٹری خارجہ کا اجلاس یکم اور وزرائے خارجہ کا اجلاس 2 اپریل کو ہو گا، وزیر اعظم شوکت عزیز پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق جنوبی ایشیائی ممالک کی تنظیم سارک کا 14واں سربراہی اجلاس 3 اپریل بروز منگل سے نئی دہلی میں شروع ہو رہا ہے جس میں تمام رکن ممالک بنگلہ دیش، پاکستان، مالدیپ، سری لنکا، بھوٹان، نیپال، بھارت اور نئے ممبر افغانستان کے مندوبین شرکت کریں گے جبکہ پاکستان کی طرف سے وزیر اعظم شوکت عزیز، افغانستان کے مندوبین کی قیادت صدر حامد کرزئی اور سری لنکا کی نمائندگی مہندرا جالسکے کریں گے۔

(جاری ہے)

جبکہ نئی دہلی کے رگیان بھگوان ہوٹل میں منعقد ہونے والی دو روزہ کانفرنس کے حوالے سے تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔ جبکہ اس حوالے سے پاکستان، افغانستان اور سری لنکن کے مندوبین کو اضافی سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔ جبکہ بھارتی سکیورٹی ذرائع کے مطابق نئی دہلی کے ان چار بڑے ہوٹلوں میں کمیونیکیشن نیٹ ورک قائم کر دیا گیا ہے اور اس سلسلے میں سیکورٹی کیمرے نصب کر دیئے گئے ہیں جبکہ مذکورہ ہوٹلوں کا رابطہ براہ راست پولیس ہیڈ کوارٹر کے ساتھ ہو گا۔

مندوبین کے علاوہ کسی اور شخص کو ان ہوٹلوں میں ٹھہرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ جبکہ سیکورٹی کے حوالے سے پولیس کے علاوہ کمانڈوز بھی تعینات کئے جائیں گے اور کسی بھی ایمرجنسی سے نمٹنے کیلئے فوری ایکشن لینے والی ٹیمیں بھی ہوٹلوں میں موجود ہوں گی۔ بھارتی سیکورٹی ذرائع کے مطابق مورایا شیرئن ہوٹل کے گرد پولیس کی پٹرولنگ کا حکم دے دیا گیا ہے اور وی آئی پیز کی آمد کے موقع پر ٹرانزٹ پوائنٹس پر اضافی نفری تعینات کی جائے گی جبکہ ہر روز سیکورٹی متعین بھی کی جائے گی جبکہ مستقل ممبران کے علاوہ رواں سال پہلی مرتبہ امریکہ، چین، جاپان، یورپی یونین اور جنوبی کوریا کو بطور مبصر شرکت کرنے کی دعوت دی گئی ہے۔

چینی وزیر خارجہ لی ژوانگ، جاپانی وزیر خارجہ ٹارو آسو اور جنوبی کوریا کے وزیر خارجہ و تجارت سانگ منسون اپنے اپنے ممالک کی نمائندگی کریں گے۔ توقع ہے کہ امریکہ کی نمائندگی جنوبی ایشیائی امور بارے نائب وزیر خارجہ رچرڈ باؤچر اور یوپی یونین کی نمائندگی بھارت میں متعین یورپی یونین کے سفیر کریں گے۔ سارک کانفرنس میں شرکت کیلئے مندوبین کے وفود نئی دہلی پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق سارک سیکرٹری خارجہ کا اجلاس یکم اپریل کو ہو گا جس میں سارک کانفرنس کا ایجنڈا تیار کیا جائے گا جبکہ 2 اپریل کو وزرائے خارجہ کا اجلاس ہو گا جس میں ایجنڈے پر نظر ثانی کی جائے گی اور اس کی منظوری دی جائے گی۔ ذرا ئع کے مطابق وزیر اعظم شوکت عزیز سارک کانفرنس میں شرکت کیلئے بروز پیر 2 اپریل کو بھارت روانہ ہوں گے جہاں وہ 3 اپریل کو سارک سربراہی کانفرنس میں شرکت کریں گے جبکہ سائیڈ لائن پر سارک ممالک کے سربراہوں سے ملاقاتیں کریں گے۔

جبکہ توقع ہے کہ وزیر اعظم 4 اپریل بروز بدھ کو بھارتی ہم منصب من موہن سنگھ سے ملاقات کریں گے۔ واضح رہے کہ اس وقت سارک کی چیئرمین شب بنگلہ دیش کے پاس ہے اور عبوری حکومت کے سربراہ ڈاکٹر فخر الدین سارک کے موجودہ چیئرمین ہیں۔ امریکی صدر جارج بش نے امریکہ کو بطور مبصر شرکت کرنے کی دعوت پر فخر الدین احمد کا شکریہ ادا کیا ہے۔