پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعات کے حل کی طرف پیشرفت کا وقت آ گیا ہے دونوں ممالک کو فراخدلی اور لچک کا مظاہرہ کرنا ہو گا، وزیراعظم شوکت عزیز

ہفتہ 7 اپریل 2007 10:33

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7اپریل۔2007ء) وزیراعظم شوکت عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری مذاکرات کے عمل میں اب تنازعات کے حل پر توجہ دی جانی چاہئے۔ ایک بھارتی اخبار کو دیئے گئے انٹرویو میں وزیر اعظم شوکت عزیز نے کہا کہ امن کا عمل تمام سطحوں پر سنجیدہ رابطوں کے ساتھ جاری ہے اور بھارت میں حکومت کی تبدیلی کے باوجود بھی جاری رہا۔

دونوں ممالک میں یہ احساس اجاگر ہورہا ہے کہ امن سے ترقی کو فروغ ملے گا۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا کوئی بھی حل ایسا ہونا چاہئے جسے پاکستان اور بھارت کے رہنما اپنے عوام کے سامنے پیش کر سکیں اور کسی بھی حل کو تمام فریقوں کی رضامندی حاصل ہونی چاہئے بصورت دیگر اس کا کوئی فائدہ نہیں‌ہوگا ۔ سیاچن کے بارے میں وزیراعظم نے کہا کہ بات چیت کے ذریعے اسے حل کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

جس کے لئے پاکستان اور بھارت دونوں کو فراخدلی، حوصلہ مندی اور لچک کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔ آسیان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسی طرح سے جنوبی ایشیاءمیں ترقی کیلئے سارک کا پلیٹ فارم استعمال کیا جانا چاہئے۔ سافٹا پر عملدرآمد کیلئے اختلافات کے بارے میں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں رکاوٹیں مقامی قوانین اور قواعد و ضوابط ہیں۔ سمجھوتہ ایکسپریس کے افسوسناک واقعہ کے بارے میں وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے بھارتی وزیراعظم کے ساتھ اس مسئلہ پر بات چیت کی ہے اور انہوں نے تحقیقات میں پیشرفت سے پاکستان کو مسلسل بنیادوں پر آگاہ رکھنے سے اتفاق کیا ہے۔