ملک کی ترقی کی راہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کریں گے۔ صدر جنرل پرویز مشرف..جمہوریت کی باتیں کرنے والے چاہتے ہیں کہ اسمبلیاں توڑ دوں اور جمہوریت کو نقصان پہنچاؤں لیکن ایسا کبھی نہیں ہوگا

سپریم کورٹ کا معاملہ جوڈیشل کونسل میں ہے چیف جسٹس کے معاملے میں ذاتی بدنامی ہوئی۔ لال مسجد اور جامعہ حفصہ میں خودکشی کیلئے تیار دو سے تین ہزار افراد قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کررہے ہیں‘ انتہا پسندی کو نہ روکا گیا تو یہ ملک کو دیمک کی طرح کھا جائے گی‘ صدر مملکت کا سیالکوٹ سے لاہور موٹر کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد جلسہ عام سے خطاب۔سیالکوٹ میں میڈیکل کالج بنانے ‘ شہر کے لئے دس کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز‘ ویمن یونیورسٹی کیمپس‘ گرلز ڈگری کالج‘ ہر یونین کونسل کے لئے بیس بیس لاکھ روپے دینے کا اعلان

بدھ 11 اپریل 2007 17:10

سیالکوٹ (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین11اپریل2007 ) صدر جنرل پرویز مشرف نے کہا ہے کہ جمہوریت کی باتیں کرنے والے چاہتے ہیں کہ میں اسمبلیوں کو توڑ دوں اور جمہوریت کو نقصان پہنچاؤں لیکن ایسا کبھی نہیں ہوگا‘ اگر انتہا پسندی کو نہ روکا گیا تو یہ ملک کو دیمک کی طرح کھا جائے گی‘ عوام انتہا پسندی کو روکنے کے لئے حکومت کا ساتھ دیں‘ عدلیہ کی آزادی کے حق میں ہوں‘چیف جسٹس کے معاملے میری ذاتی بدنامی ہوئی ہے ‘ لال مسجد اور جامعہ حفصہ میں خودکشی کیلئے تیار دو سے تین ہزار افراد قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کررہے ہیں وہ یہ نہ سمجھیں کہ حکومت اور میں ان سے ڈر گیا ہوں ہم چاہتے ہیں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے اور معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کیا جائے‘ لاپتہ افراد انتہا پسندوں کے ہاتھوں میں ہیں ‘پاکستان کو آگے لے کر جائیں گے اور اس کی ترقی کی راہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کریں گے ‘ ملکی معیشت مستحکم ہے اور ہمارے پاس وافر وسائل موجود ہیں جو عوام کی خوشحالی پر خرچ کئے جائیں گے‘ عوام قدم بڑھائیں سیالکوٹ لاہور موٹر وے ملک کا بہترین موٹر وے ثابت ہوگا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں سیالکوٹ سے لاہور موٹر وے کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد ایک بہت بڑے عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں پچاس فیصد خواتین ہیں ہماری حکومت نے ان کو اختیارات دیئے۔ آج جو لوگ جمہوریت کی باتیں کرتے ہیں ماضی میں انہوں نے کون سی جمہوریت قائم کی ہے کون سی عوام کی خدمت کی ہے۔ میں نے یونیفارم پہنا ہوا ہے اس پر مجھے فخر ہے آج ملک میں خواتین کو اختیارات کون دے رہا ہے کون اسمبلیاں چلا رہا ہے کون تعمیر و ترقی کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ جمہوریت ہم نے دی ہے جو جمہوریت کی باتیں کرتے ہیں ان کا اپنا کردار کیا ہے یہ تو چاہتے ہیں کہ میں اسمبلیوں کو توڑ دوں اور جمہوریت کو نقصان پہنچاؤں لیکن ایسا کبھی نہیں ہوگا ۔ تاریخ میں پہلی دفعہ ہوا کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کررہی ہیں۔ پہلی دفعہ اقتدار نچلی سطح پر منتقل ہوا ہے۔ صدر نے کہا کہ میں غلط کام کبھی نہیں کرتا اور ریفرنس کے معاملے پر جو کچھ کیا وہ صحیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ میری زبان بند ہے سپریم کورٹ کا معاملہ جوڈیشل کونسل میں ہے چیف جسٹس کے معاملے میں میری ذاتی بدنامی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے فیصلہ کے بعد زبان کھولوں گا اور بتاؤں گا کہ اصل وجوہات کیا تھیں بے وقوف نہیں ہوں کہ ویسے ہی ریفرنس بھیج دیا۔ صدر مشرف نے کہا کہ ہماری حکومت عدلیہ کو مضبوط بنا رہی ہے ہم عدلیہ کے لئے رقم خرچ کررہے ہیں میں عدلیہ کی آزادی کے حق میں ہوں میں نے جو قدم اٹھایا اس کی ضرورت تھی اور یہ قدم آئین کے مطابق اٹھایا۔

میں خود پوری قوم کو بتاؤں گا کہ اصل حقیقت کیا ہے۔ انتہا پسندی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اگر اسے روکا نہ گیا تو یہ ہمیں دیمک کی طرح کھا جائے گی اس کو روکنے کیلئے عوام حکومت کاساتھ دیں ۔ ہمیں بیرونی خطرات سے ڈر نہیں بلکہ اندرونی خطرات کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب مسلمان ہیں اور ملک میں کوئی قانون قرآن و سنت کے منافی بنایا جائے گا اور نہ ہی کوئی غیر قانونی کام ہوگا اور نہ ہی ہونے دیں گے۔

لاپتہ افراد کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ لوگ پتہ نہیں کہاں ہیں میں خود پریشان ہوں ان میں نوے فیصد لوگ اپنی مرضی سے گئے ہیں اور یہ انتہا پسندوں کے ہاتھوں میں ہیں۔ یہ لوگ اپنے والدین کو چھوڑ کر جہاد کیلئے اور خودکش حملوں کیلئے گئے ہوئے ہیں اور والدین سے کہتے ہیں کہ وہ جنت میں جارہے ہیں۔ صدر مشرف نے کہا کہ لال مسجد اور جامعہ حفصہ میں کیا ہورہا ہے دو سے تین ہزار خودکشی کیلئے تیارہیں قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی کوشش کررہے ہیں یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ حکومت اور میں ڈر گیا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میری تربیت ہی گولی اور ڈنڈے کی ہوئی ہے کسی سے نہیں ڈرتے تاہم ہم نہیں چاہتے کہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آئے۔ حکومت اس معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آگے لے کر جائیں گے اور اس کی ترقی میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ترقی ہورہی ہے صنعتیں لگ رہی ہیں بجلی اور گیس کی ضروریات بڑھ گئی ہیں ایران اور دیگر ممالک سے معاہدے کررہے ہیں۔

ملک میں ڈیم بن رہے ہیں بھاشا ڈیم کی تعمیر شروع ہے کالا باغ ڈیم بھی بنائیں گے۔ ڈی پی اے کی پیداوار میں اضافہ کررہے ہیں اس سے زراعت بڑھے گی۔ غربت دور کرنے کے لئے بھرپور اقدامات کررہے ہیں اس کے لئے ڈیرہ فارمز کے پروگرامات چل رہے ہیں۔ پاکستان دنیا میں دودھ فروخت کرنے والا پانچواں بڑا ملک ہے۔ دیہی علاقوں میں رہین والے افراد کو مال مویشی دینے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

صدر نے کہا کہ ماسٹر ڈگری رکھنے والے کو بغیر ٹیسٹ انٹرویو نوکریاں دی جارہی ہیں اس سال تیس ہزار نوجوانوں کو ملازمتیں دیں گے۔ اس کے علاوہ روزگار سکیم شروع کی گئی ہے جس پر اربوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں۔ بے روزگار نوجوانوں کو کم شرح سود پر قرضے دیئے جائیں گے۔ صدر مملکت نے کہا کہ 2007ء کا سال الیکشن کا سال ہے آپ لوگ ایسے افراد کو منتخب کریں جو میری حمایت کرتے ہیں اور جو آپ کی خدمت کررہے ہیں ۔

صدر جنرل پرویز مشرف نے کہا کہ حکومت کے پاس وافر وسائل موجود ہیں خزانہ بھرا ہوا ہے اور اس کو عوام کی خوشحالی پر خرچ کیا جائے گا اور عوام کے تمام مطالبات پورے کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام قدم بڑھائیں تو اہم ان کی مدد سے ملک کو آگے لے جائیں گے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ملک کا دفاع مضبوط ترین ہے ہم طاقت کے ذریعے امن چاہتے ہیں اور یہ اسی طریقے سے لائیں گے۔

انہوں نے سیالکوٹ شہر کے بارے میں کہا کہ وہ علاقے ہے جہاں 1965ء میں لوگوں نے ملک کے تحفظ کیلئے قربانیاں دیں یہاں چونڈہ کے علاقے میں مجھے بہادری کا مظاہرہ کرنے پر تمغہ ملا ہے میں نے جسورہ گاؤں میں 1965ء میں دشمن پر حملہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ میں سیالکوٹ کے تمام علاقوں سے واقف ہوں اور جانتا ہوں مجھے فخر ہے کہ میں نے سیالکوٹ کا دورہ کیا ہے۔

یہاں پر عظیم ہستیاں پیدا ہوئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ پاکستان کا اہم ترین علاقہ ہے جہاں پر بے شمار صنعتیں قائم ہیں اور یہاں سے ہزاروں لوگوں کو روزگار مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کی آمدن ایک ارب روپے ہے جبکہ تعلیم کا معیار پورے پاکستان سے بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے سیالکوٹ کے عوام پر فخر ہے کیونکہ آپ آگے جانے والے لوگ ہیں اور آپ لوگ ملک کو آگے لے جانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

صدر مملکت نے کہا کہ وہ سیالکوٹ چیمبر آف کامرس کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے یہاں اپنی مدد آپ کے تحت ایئرپورٹ اور سڑکیں بنانے کا عزم کیا اور انہوں نے یہ کام کرکے ملک میں مثال قائم کردی۔ انہوں نے کہا کہ میں سب لوگوں کو یہاں کی مثالیں دیتا رہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی عمل میں ان کی حمایت سیالکوٹ کے لوگوں کے ساتھ رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ میں کھیلوں کے حوالے سے زیادہ سہولیات فراہم کی جائیں گی جبکہ سیالکوٹ شہر کے لئے میڈیکل کالج کی فزیبلٹی تیار کی جارہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیالکوٹ سے لاہور تک موٹر وے ملک کا بہترین موٹر وے ہوگا اور یہ منصوبہ آئندہ اڑھائی سال میں مکمل ہوجائے گا جبکہ اس سے دیگر لنک روڈ بھی نکالے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس موٹر وے کی تعمیر پر 23ارب روپے خرچ آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیسوں کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ صدر مشرف نے کہا کہ سو ارب تو صرف وزیراعلیٰ پنجاب کے پاس ہیں جبکہ چار ارب وفاقی حکومت کے پاس بھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کی خدمت کرتی رہے گی۔ صدر مملکت نے کہا کہ سیالکوٹ کے تمام مسائل حل کئے جائیں گے اور اس شہر کے جو مطالبات ہیں وہ حکومت پورے کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے نمائندے مجھے شہر کے مسائل کے بارے میں بتاتے رہتے ہیں اور مجھے معلوم ہے کہ یہاں سڑکوں کی حالت ٹھیک نہیں ہے اور سپورٹس کی سہولیات بھی نہ ہونے کے برابر ہیں اور یہاں ایک پل کی تعمیر کی بھی ضرورت ہے جبکہ تعلیم کی سہولیات بھی یہاں ناکافی ہیں۔

انہوں نے سیالکوٹ میں میڈیکل کالج بنانے ‘ شہر کے لئے دس کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز‘ ویمن یونیورسٹی کیمپس‘ گرلز ڈگری کالج‘ ہر یونین کونسل کے لئے بیس بیس لاکھ روپے دینے کا اعلان اور خواتین کونسلرز کو اعزازیہ نہ ملنے کی شکایت پر ایکشن لیتے ہوئے فوری طور پر اعزازیہ دینے کا حکم صادر کیا۔