Live Updates

نواز لیگ ایم ایم اے تحریک انصاف سمیت کارکنوں کے گھروں پر چھاپے سینکڑوں گرفتار ۔گرفتاریاں ہمارے کارکنوں کے حوصلے پست نہیں کرسکتیں لیاقت بلوچ احسن اقبال سعد رفیق و دیگر رہنماؤں کی مذمت

جمعرات 12 اپریل 2007 22:11

اسلام آباد لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین12اپریل2007 ) حکومت نے چیف جسٹس افتخارچوہدری کی پیشی کے موقع پر احتجاج کو ناکام بنانے کیلئے مسلم لیگ(ن) ایم ایم اے تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں کے گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ شروع کیا جس کے نتیجے میں سینکڑوں رہنماؤں گرفتار کر لیاگیا ہے تفصیلات کے ْمطابق یونین کونسل59کے نائب ناظم حافظ شہباز کو پکڑکرتھانہ شمالی چھاؤنی، چوہدری سلیم کے بھائی،خالدغزالی کے 75سالہ والد رانامحمدشفیق کو جنوبی چھاؤنی،صلاح الدین پپی کے بھائی افتخارکو تھانہ وحدت روڈ ،حاجی عبدالمجیدمغل ،راشدمغل کو تھانہ شاہدرہ اور سیدواصف شاہ ناظم یونین کونسل77کو تھانہ قلعہ گجرسنگھ گرفتارکرکے بندکردیا ہے جبکہ حامدسرورناظم، وحیدگل سابقہ کونسلر،رانااقبال،ملک وحید،حاجی نویدانجم،میاں محمدطارق،شوکی خان، حافظ ایاز، چوہدری باقرحسین،سیدتوصیف شاہ، ناصرخان ناصر،عامراصغرڈار،عارف قریشی مون بٹ،راشد بٹ،الیاس خان، نذیرسواتی،ماجدظہورناظم،فیاض ورک،اظہرفاروقی،محمودحسین مودی،حاجی غلام محمد،میاں سعید،شبیراحمد،قاضی اکرام،عرفان بٹ کے گھروں پر چھاپے مارے گئے لیکن وہ بچ نکلنے میں کامیاب ہوئے گئے۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پولیس نے چھاپا مارا تاہم وہاں سے کوئی بھی کارکن گرفتار نہیں ہو سکا ۔مسلم لیگ (ن) کی طرف سے جاری کردہ ریلیز کے مطابق پولیس اہل خانہ سے بدتمیزی اور پوچھ گچھ کرتی رہی۔گوالمنڈی پولیس نے مسلم لیگ(ن)لاہور آفس کا بھی محاصرہ کئے رکھا ۔پاکستان مسلم لیگ(ن)کے مرکزی رہنما خواجہ سعد رفیق احسن اقبال ، میاں مرغوب احمد،محمدپرویز ملک،سیدزعیم حسین قادری، میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن اورخواجہ عمران نذیرنے چھاپوں اور گرفتاریوں کی شدیدمذمت کرتے ہوئے ہیں کہا ہے کہ تمام تر حکومتی حربوں اور ہتھکنڈوں کے باوجود تمام تررکاوٹیں توڑکرہمارے قافلے کل شاہراہ دستورپر جمع ہونگے اور مشرف حکومت کے خلاف عدلیہ کی رسوائی کرنے پر بھرپوراحتجاج کریں گے۔

احسن اقبال نے کہاکہ گرفتاریاں ہمارے کارکنوں کے حوصلے پست نہیں کرسکتیں انہوں نے کہاکہ 13اپریل کے مظاہرے کو ناکام بنانے کے لئے پولیس نے مسلم لیگ نواز کے کارکنوں کو گرفتار کر نا شروع کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ تمام صوبوں میں مسلم لیگ نواز کے رہنماؤں اور کارکنوں پر چھاپے مارے جارہے ہیں جس کے نتیجے میں کئی افراد گرفتار کر لئے گئے ہیں جبکہ سینکڑوں کارکن روپورش ہو گئے ہیں انہوں نے کہاکہ گرفتاریوں سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکی ہے ۔

احسن اقبال نے کہاکہ گرفتاریاں ہمارے کارکنوں کاراستہ نہیں روک سکتیں اور کارکن ہر حال میں تمام رکاوٹیں عبور کر کے آج سپریم کورٹ کے سامنے چیف جسٹس کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے جمع ہو گئے ۔انہوں نے کہا کہ حکمران کی تحریک کو ناکام کرنے تمام ترپالیسیاں ناکام ہوئی ہیں اوروہ بحران دربحران پیداکرکے بھی تحریک کا زور نہیں توڑسکے۔انہوں نے کہا کہ چھاپے اور گرفتاریاں ہمارے کارکنوں کے حوصلے پست نہیں کرسکتی ہیں اور نہ ہی ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے ہم گھبرانے والے ہیں،ہم تو گذشتہ سات سال سے آمریت خلاف جمہوریت کی جنگ لڑرہے ہیں اور آئندہ بھی لڑتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی بے توقیری حکمرانوں کو مہنگی پڑی ہے اور یہی حکمرانوں کے زوال کا سبب بنے گی۔دریں اثناء متحدہ مجلس عمل کے مرکزی رہنما لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ کل جمعہ سپریم کورٹ کے باہر مظاہرے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ مرکزی قائدین کی قیادت میں پارلیمنٹ سے سپریم کورٹ تک عدلیہ کی آزادی ، چیف جسٹس آف پاکستان کی بحالی ، سپریم جوڈیشل کونسل کی غیر آئینی کاروائی کے خلاف اور جنرل پرویز مشرف کے استعفے کے لئے بھرپورمظاہرہ ہو گا۔

اسلام آباد ، راولپنڈی ، لاہور اور دیگر اضلاع میں پولیس نے کارکنوں کے گھروں ، دفتروں اور دوکانوں پر چھاپے مارے ہیں اور درجنوں کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ اپنے ایک بیان میں لیاقت بلوچ نے کارکنوں کی گرفتاریوں کی پر زور مذمت کرتے ہوئے اسے حکومت کا فسطائیت پر مبنی اقدام قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پر امن احتجاج کو پر تشدد احتجاج بنانا چاہتی ہے لیکن ہمارا دو ٹوک فیصلہ ہے کہ احتجاج ہر قیمت پر ہو گا اور ہم ہر حال میں پر امن رہیں گے پر امن احتجاج ہمارا آئینی ، قانونی اور جمہوری حق ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ 2007انتخابات اور فوجی آمریت سے نجات کا سال ہے۔ حکمرانوں کو معلوم ہو گیا ہے کہ عوام کسی صورت میں بھی جنرل پرویز مشرف کو وردی یا وردی کے بغیر صدر ماننے کو تیار نہیں اسی لیے پورے ملک میں حالات کو جان بوجھ کر خراب کیا جا رہا ہے حکومت حالات خراب بنا کر ایمرجنسی کے زریعے فرار کے راستے تلاش کر رہی ہے ۔ اپوزیشن کی تحریک اور عوام کا آمریت کے خلاف اتحاد حکومت کی ہر سازش کو ناکام بنا دے گا۔

اسلام آباد میں لال مسجد اور جامعہ حفصہ کا واقعہ حکومتی ناکامی ہے اور حکومت کے لادین بے حیا اسلوب حکومت کے خلاف ردِ عمل ہے قبائلی علاقہ جات اور بلوچستان میں بھی حکومت کو طاقت کا استعمال مہنگا پڑاہے اسلام آباد میں بھی مساجد اور مدارس کے خلاف فوجی طاقت کا استعمال مہنگا ثابت ہو گا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات