ہم رجعت پسند نہیں کہ اپنے غلط فیصلوں کی اصلاح نہ کریں، قائم مقام چیف جسٹس،گزشتہ ہفتے جنرل ضیاء دور میں دی گئی سزا اپنے ہی فیصلے پر نظر ثانی کی، جسٹس رانا بھگوان داس کے قیدی ریاض کی درخواست کی سماعت کے دوران ریمارکس

پیر 16 اپریل 2007 15:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16اپریل۔2007ء) قائم مقام چیف جسٹس رانا بھگوان داس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم رجعت پسند نہیں کہ اپنے غلط فیصلوں کی اصلاح نہ کریں ۔ گزشتہ ہفتے جنرل ضیاء دور میں دی گئی سزا پر اپنے ہی فیصلے پر نظر ثانی کی۔ انہوں نے یہ ریمارکس ٹوبہ ٹیک سنگھ سے تعلق رکھنے والے قیدی محمد ریاض کی درخواست کی سماعت کے دوران سوموار کے روز ادا کئے ہیں۔

ملزم کی طرف سے ڈاکٹر ظہیر الدین بابر ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور موقف اختیار کیاکہ اس سے قبل 9ججز نے اپیل سنی تھی اور مسترد کر دی تھی بعد ازاں جسٹس کرامت نذیر بھنڈای نے منظور کر لی جبکہ جسٹس رانا بھگوان داس اور جسٹس تصدق حسین جیلانی نے اپیل مسترد کر دی تھی۔ انہوں نے درخواست کی اس حوالے سے لارجر بنچ تشکیل دیا جانا چاہیے ۔

(جاری ہے)

فاضل بنچ نے نظر ثانی کی اپیل کے حوالے سے پہلے سے موجود کسی مقدمے کی مثال طلب کی تو فاضل وکیل نے عدالت کو بتایا کہ او جی ڈی سی ایل اور سوئی سدرن گیس مقدمات میں ایسا ہو چکا ہے۔

فاضل بنچ نے بحث کے بعد سیشن جج ٹوبہ ٹیک سنگھ سے ریکارڈ طلب کر لیا ہے اور حکومت کو نوٹس جاری کر دئیے ہیں ۔ یاد رہے کہ ملزم ریاض پر زیارت نامی شخص کے قتل کا الزام تھا جس پر فیصلہ سناتے ہوئے ٹرائل کورٹ نے اسے سزائے موت دی جو ہائی کورٹ نے بحال رکھی جبکہ سپریم کورٹ نے بھی ملزم کی اپیل مسترد کر دی تھی۔