اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پہلی بار بدلتے ہوئے موسموں کے مسئلے پر بحث، ماحول کا مسئلہ اب سلامتی کا مسئلہ بھی بن چکا ہے،برطانوی وزیر خارجہ ، روس اور چین کی مسئلے کو سلامتی کونسل میں اٹھانے کی مخالفت

بدھ 18 اپریل 2007 13:46

قوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18اپریل۔2007ء ) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پہلی بار بدلتے ہوئے موسموں کے مسئلے پر بحث کی گئی۔ تاہم کچھ ارکان کو اعتراض تھا کہ یہ اس موضوع پر بات چیت کے لیے مناسب فورم نہیں۔ برطانوی وزیر خارجہ نے بحث کے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ماحول کا مسئلہ اب سلامتی کا مسئلہ بھی بن چکا ہے۔ روس اور چین نے اس مسئلے کو سلامتی کونسل میں اٹھانے کی مخالفت کی۔

مسز بیکٹ نے کہا کہ غیر متوقع موسمی تبدیلیاں عالمی اختلافات بڑھا سکتی ہیں۔ برطانیہ اس وقت سلامتی کونسل کا سربراہ ہے۔ مسز بیکٹ نے اس موضوع پر بحث کی تجویز پیش کی تھی بحث میں پچپن ممالک نے حصہ لیا لیکن اس کے نتیجے میں کوئی قرارداد یا بیان جاری نہیں کیا گیا۔ برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ موسم کی تبدیلی کے بارے میں سٹرن رپورٹ نے دو عالمی جنگوں کے میں پیدا ہونے والے اقتصادی بحرانوں جیسے حالات کے امکان سے متنبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ میں چین کے نائب سفیر نے کے سلامتی کونسل ماحول جیسے مسئلے سے نمٹنے کی پیشہ ورانہ صلاحیت نہیں رکھتی۔ پاکستان کے نمائندے فرخ عامل نے کہا کہ سلامتی کونسل کے لیے اس موضوع پر بات کرنا مناسب نہیں ہے۔ تاہم پاناما، پیرو اور جزیروں پر قائم کچھ دیگر ریاستوں نے برطانوی موقف کی حمایت کی۔ اقوام متحدہ میں برطانوی مِشن نے اپنے موٴقف کے حق میں ایک رپورٹ تقسیم کی جس میں کہا گیا ہے کہ اس صدی کے دوران بہت سی ارضیاتی تبدیلیاں متوقع ہیں جو سرحدی تنازاعت کو جنم دیں گی۔