پاکستان اور چین کاکثیر الجہتی تعلقات کو مستحکم اسٹریٹجک اقتصادی تعلقات میں تبدیل کرنے اور معاشی، اقتصادی، تجارتی، سرمایہ کاری ، دفاعی اور سیٹلائٹ سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ،پاکستان اور چین کے درمیان قریبی اور دوستانہ تعلقات ہیں اور ان کے دورے سے دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم ہو ں گے، وزیر اعظم شوکت عزیز کی چینی صدر سے ملاقات کے دوران گفتگو ،چین پاکستان کو کئی شعبوں میں ٹیکنالوجی منتقل کرے گا، ہو جن تاؤ

بدھ 18 اپریل 2007 19:16

بیجنگ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18اپریل۔2007ء) پاکستان اور چین نے کثیر الجہتی تعلقات کو مستحکم سٹریٹجک اقتصادی تعلقات میں تبدیل کرنے اور معاشی، اقتصادی، تجارتی، سرمایہ کاری، دفاعی اور سیٹلائٹ ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے، جبکہ چین نے پاکستان کو مختلف شعبوں میں ٹیکنالوجی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

یہ اتفاق رائے گزشتہ روز یہاں وزیر اعظم شوکت عزیز اور چین کے صدر ہو جن تاؤ کے درمیان ملاقات کے دوران کیا گیا۔دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات سمیت اہم علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی جو ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی۔ وزیر اعظم شوکت عزیز نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان قریبی اور دوستانہ تعلقات ہیں اور ان کے دورے سے دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم ہو ں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کا قریبی دوست ہے اور پاکستان اس کے ساتھ اپنے تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان کے دورے کے دوران دفاع، سیکورٹی، تجارت، اقتصادی، باہمی سرمایہ کاری ،ٹیکنالوجی فنی معاملات کے متعلق سمجھوتوں سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ ملے گا۔ چین کے صدر ہو جن تاؤ نے کہا کہ ہم آزاد تجارت کے سمجھوتے کو جلد علمی شکل دیں گے اور اگلے 5 سال میں تجارت بڑھانے کیلئے 15 ارب ڈالر کا ہدف حاصل کر لیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات ہر آزمائش پر پورے اترے ہیں نجی شعبے میں تعاون اور رابطوں کے فروغ کیلئے دونوں ممالک ایک دوسرے کے ملک میں ٹریڈ فیئر لگا ئیں گے۔ چین کے صدر نے کہا کہ وہ نجی شعبے کو پاکستان میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کیلئے کہیں گے۔ وزیر اعظم نے چینی صدر کو ملک کی اقتصادی ترقی کے حوالے سے بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری معیشت تیزی سے کر رہی ہے۔

وزیر اعظم نے بتایا کہ چائنہ کمپنی نے پاکستان میں بڑے پیمانے پر سمایہ کاری کی ہے ہم نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں اور انہیں مساوی مواقع فراہم کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ چین کی مزید کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کریں۔دونوں لیڈروں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان اور چین کے درمیان کثیر الجہت تعلقات کو مستحکم سٹریٹجک اقتصادی تعلقات میں تبدیل کر دیا جائے گا۔ چینی صدر نے کہا کہ پاکستان کو کئی شعبوں میں ٹیکنالوجی منتقل کی جائے گی۔ دونوں رہنماؤں نے عراق، افغانستان، کشمیر اورفلسطین سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔