پاکستان اور چین کا تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر اتفاق

تائیوان کے معاملے پر چین کے حامی ہیں اور اس کی داخلی خودمختاری اور سرحدوں کی حفاظت کی آئندہ بھی حمایت کرتے رہیں گے، پاکستان کا عزم

جمعہ 20 اپریل 2007 18:18

بیجنگ (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین20اپریل2007 ) پاکستان اورچین نے تجارتی، اقتصادی، سرمایہ کاری اورتوانائی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے اور کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان 2010ء تک تجارتی حجم کو15 ارب ڈالر تک بڑھانے کے ا قدامات کئے جائیں گے جبکہ پاکستان نے تائیوان کے معاملے پر چین کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس کی داخلی خودمختاری اور سرحدوں کی حفاظت کی مکمل طور پر آئندہ بھی حمایت کرتا رہے گا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز یہاں وزیراعظم شوکت عزیز کے پانچ روزہ دورہ چین کے اختتام پر 28 نکاتی مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق پاکستان نے تائیوان کے معاملے پر چین کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم تائیوان کو چین کا حصہ تصور کرتے ہیں اور یہ چین کا لازمی جزو ہے۔

(جاری ہے)

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان چین کی علاقائی داخلی خودمختاری اوراس کی سرحدوں کی حفاظت کی مکمل طور پر حمایت کرتا ہے اور اس آئندہ بھی کرتا رہے گا۔

اس کے علاوہ اعلامیے میں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو مزید بڑھانے پر زوردیا گیا ہے تاکہ اس سے دونوں ممالک کو فائدہ پہنچ سکے۔ دونوں ممالک کے درمیان پانچ سالہ ترقیاتی پروگرام اور ایک دوسرے کے ساتھ آزادانہ تجارت کے معاہدے کو زیادہ بااثر بنانے کیلئے بھی اتفاق رائے کیا گیا ہے اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان مالیاتی اداروں کے تعاون کو بھی مزید بڑھایا جائے گا اس کے علاو چینی کمپنیوں کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جائے گی خاص طور پر توانائی کے شعبے زیادہ سے زیادہ حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چائنہ انوسٹمنٹ پروموشن ایجنسی اور پاکستان کا جو سرمایہ کاری بورڈ ہے اس کے درمیان کاروباری رابطے مزید بڑھائے جائیں گے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری میں اضافہ ہو سکے اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان 2010ء تک تجارتی حجم کو 15 ارب ڈالر تک بڑھانے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے جبکہ دونوں ممالک نے اقتصادیات، تجارت، توانائی، سرمایہ کاری سمیت تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :