جسٹس افتخار محمد چوہدری کے حراست میں رکھنے یا استعفے کیلئے دباؤ کے الزامات درست نہیں‘وفاق کا سپریم کورٹ میں جواب‘درخواست ناقابل سماعت قرار دینے کی اپیل

جمعرات 26 اپریل 2007 13:46

اسلام آباد (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار 26 اپریل 2007) وفاقی حکومت نے جسٹس افتخار محمد چوہدری کی طرف سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں انہیں حراست میں رکھنے‘استعفے کیلئے دباؤ ڈالنے اوردیگر الزامات مسترد کر دیئے ہیں- اطلاعات کے مطابق وفاق کی طرف سے چیف جسٹس کی درخواست کے بارے میں سپریم کورٹ کو دیئے گئے جواب میں واضح کیا گیا ہے کہ انہیں حراست میں نہیں رکھا گیا اور نہ ہی ان پر استعفے کیلئے کوئی دباؤ ڈالا گیا بلکہ آئین اور قانون کے مطابق ان کے خلاف ریفرنس دائر کیا گیا ہے جو جوڈیشل کونسل میں زیر سماعت ہے- وفاق نے سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ چونکہ یہ معاملہ سپریم جوڈیشل کونسل میں زیر سماعت ہے اسلیے جسٹس افتخار محمد چوہدری اور دیگر کی طرف سے دائر کی گئی درخواستیں قابل سماعت نہیں- اس کیس میں معروف قانوندان شریف الدین پیرزادہ حکومت کی طرف سے پیش ہو رہے ہیں جبکہ چیف جسٹس کی طرف سے اعتزاز احسن ان کے وکیل مقرر کئے گئے ہیں- گزشتہ سماعت میں جسٹس سردار رضا محمد خان نے اس درخواست کی سماعت سے انکار کرتے ہوئے قائمقام چیف جسٹس رانا بھگوان داس کو لارجر بنچ یا فل کورٹ تشکیل دینے کی سفارش کے ساتھ یہ درخواست بھجوا دی ہے-