صدر کے اختیارات میں کمی اور سینٹ میں اضافے کیلئے مختلف تجاویز پر غور ہو رہا ہے، وسیم سجاد،ہماری کوشش ہے کہ ان تجاویز کو آئندہ چھ ہفتوں میں حتمی شکل دے کر حکومت کو پیش کر دیں، سینٹ میں قائد ایوان کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو،ایسی کوئی تجاویز میری نظر سے نہیں گزریں، میثاق جمہوریت میں دیا گیا طریقہ کار سب سے زیادہ مناسب ہے، رضا ربانی

جمعرات 26 اپریل 2007 22:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26اپریل۔2007ء) سینٹ میں قائد ایوان وسیم سجاد نے کہا ہے کہ صدر کے اختیارات میں کمی اورسینٹ کے اختیارات میں اضافے کیلئے سلیم سیف اللہ کی تجاویز سمیت مختلف تجاویز پر غور ہو رہا ہے اور ہماری کوشش ہے کہ آئندہ 6 ہفتوں میں ان کو حتمی شکل دیدی جائے اور تجاویز حکومت کو پیش کر دی جائیں۔ جمعرات کو ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صدر کے اختیارات میں کمی اور سینٹ کے اختیارات میں اضافے کیلئے سلیم سیف اللہ کی تجاویز سمیت مختلف تجاویز پر غور ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سلسلے میں حکومت کے مختلف اداروں سے مشورہ کیاہے اور اس وقت مختلف تجاویز ہمارے سامنے ہیں جن پر غور ہو رہاہے ہماری کوشش ہے کہ بہت جلد اگلے چھ ہفتوں کے دوران اس کو حتمی شکل دی جائے اوریہ تجاویز حکومت کو پیش کی جائیں۔

(جاری ہے)

وسیم سجاد نے کہا کہ ان تجاویز میں ابھی کوئی چیز حتمی نہیں ہے۔ جبکہ سینٹ میں قائد حزب اختلاف میاں رضا ربانی نے سلیم سیف اللہ کی طرف سے چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے بارے صدر کے اختیارات کم کرنے کی تجاویز کے حوالے سے کہا کہ ایسی کوئی تجاویز میری نظر سے نہیں گزری ہیں، حکومت اور ان کے وزراء کی جانب سے بہت سی ایسی تجاویز سامنے آئی ہیں جن میں صدر مشرف کے اختیارات کو کم کرنے کی بات کی جاتی ہے۔

ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کے دوران رضا ربانی نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہم نے جو طریقہ کار میثاق جمہوریت کے اندر چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا دیا گیا ہے وہ سب سے زیادہ مناسب ہے کیونکہ اس میں پارلیمانی اوراپوزیشن جماعتیں بھی شامل ہیں اورایک چیک اینڈ بیلنس موجود ہے۔