چیف جسٹس کے وکیل اعتزاز احسن اور صدر کے وکلاء کی طرف سے چیف جسٹس کی آئینی پٹیشن کی سماعت کے حوالے سے سپریم کورٹ میں درخواستیں داخل

جمعرات 26 اپریل 2007 22:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26اپریل۔2007ء) چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے وکیل اعتزاز احسن اور صدر کے وکلاء کی طرف سے چیف جسٹس کی آئینی پٹیشن کی سماعت کے حوالے سے سپریم کورٹ میں درخواستیں داخل کر دی گئی ہیں، اعتزاز احسن نے درخواست کی ہے کہ چیف جسٹس کی آئینی درخواست کی سماعت 30 اپریل سے روزانہ کی بنیاد پر کی جائے جبکہ صدر کے وکلاء نے کہا ہے کہ چیف جسٹس کی آئینی درخواست کی سماعت 7 مئی کے بعد رکھی جائے کیونکہ 7 مئی سے قبل وہ دستیاب نہیں ہو سکیں گے۔

ایک نجی ٹی وی چینل کے مطابق جمعرات کے روز چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری کے وکیل چوہدری اعتزاز احسن کی طرف سے چیف جسٹس کی آئینی درخواست کی فوری سماعت کے حوالے سے ایک درخواست داخل کی گئی جس میں یہ موقف اختیار کیا گیا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کو جبری رخصت پر بھیجا گیا ہے اس حوالے سے ان کی آئینی درخواست ہے اس کی فوری سماعت ہونی چاہیے۔

(جاری ہے)

اعتزاز احسن نے کورٹ سے استدعا کی کہ یہ سماعت 30 اپریل سے روزانہ کی بنیاد پر کی جائے جبکہ صدر پاکستان کے وکلاء شریف الدین پیرزادہ اور ابراہیم ستی ایڈووکیٹ کی طرف سے بھی درخواست کی گئی ہے جس میں انہوں نے یہ موقف اختیار کیا کہ وہ 7 مئی تک دستیاب نہیں ہو سکتے لہٰذا اس آئینی درخواست کی سماعت 7 مئی کے بعد رکھی جائے جبکہ انہوں نے اس درخواست میں اس بات کی مخالفت نہیں کی کہ آئینی درخواست کی سماعت روزانہ کی بنیادوں پر کی جائے۔