قلعہ ہاری پربت کی مسجد کو بھارتی فورسز نے نقصان پہنچایا ، آثار قدیمہ کی تصدیق

ہفتہ 28 اپریل 2007 12:26

سرینگر ( اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار 28 اپریل 2007 ) مقبوضہ کشمیر میں محکمہ آثار قدیمہ نے تصدیق کی ہے کہ بھارتی فوج نے سری نگر کے مرکز میں واقع 16 ویں صدی کے قدیم قلعہ ہاری پربت میں موجود مسجد کو نقصان پہنچایا ہے تاہم ریاستی حکومت بھارتی فوج کے انخلاء کے بعد مسجد کو نہیں گرائے گی ۔ محکمہ کے ناظم خورشید احمد قادری نے کہا کہ قلعہ ہاری پربت کو افغان گورنر عطاء محمد خان نے 1808 میں تعمیر کرایا اور قلعہ کافی پرانا ہونے کی وجہ سے اس کی دیواریں بوسیدہ ہوچکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ1982میں جب محکمہ آثار قدیمہ معرض وجود میں لایاگیا تو اس قلعے کو محفوظ آثار قدیمہ قراردیاگیا۔تاہم گذشتہ 18برسوں کے دوران سیکورٹی فورسز کی موجودگی کی وجہ سے قلعہ کی دیکھ ریکھ نہیں ہوسکی جس کے نتیجے میں اس کی حالت مزید ابتر ہوگئی ۔

(جاری ہے)

مسٹرقادری نے بتایا کہ قلعہ میں تعمیر مسجد کی دیواریں گر گئی ہیں تاہم مسجد کا حمام اپنی اصل حالت میں موجود ہے۔

انہوں نے ان خبروں کو مسترد کیا کہ مسجد کو منہدم کیا جارہا ہے بلکہ ان کا کہناتھا کہ مسجد کی دیواروں کو پہلے ہی نقصان پہنچا ہے اور اب مسجد کی اصل حالت کو بحال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کے لئے وہاں سے ملبہ اٹھایاجارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کیلئے قلعہ اور مسجد کی دیواروں میں ان میں پہلے سے لگے پتھر اور خاص قسم کا چونا استعمال کیاجارہاہے۔

مسٹر قادری نے بتایا کہ قلعہ کی کچھ فصیل بہت اونچی ہیں اور ا ن میں بھی شگاف پڑ گئے ہیں جس کے نتیجے میں جانی نقصان کا احتمال بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قلعہ کی عظمت رفتہ کو بحال کرنے کے منصوبے کے تحت نہ صرف قلعہ کی مختلف دیواروں کی مرمت کی جارہی ہے بلکہ قلعہ کو مزید جاذب النظر اور خوبصورت بنانے کیلئے ابھی بہت کام کرنا باقی ہے جس میں قلعہ کے گردونواح میں لائٹنگ سسٹم نصب کرنا بھی شامل ہے تاکہ لوگ شام کے وقت بھی قلعہ کی سیر کرسکیں۔

متعلقہ عنوان :