پیپلزپارٹی کے کارکن اور اکثر ارکان پارلیمنٹ حکومت کے ساتھ ڈیل کے خلاف ہیں۔ قاضی حسین احمد۔۔ بے نظیر کو مشرف کے سا تھ ڈیل کی صورت میں میثاق آمریت پر دستخط کرنا ہوں گے‘2 مئی کو سپریم کورٹ کے سامنے حسب معمول احتجاج کریں گے ۔چیف جسٹس کی لاہور آمد پر 26 شہروں میں استقبال کیا جائے گا‘ صحافیوں سے گفتگو

منگل 1 مئی 2007 17:49

اسلام آباد (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار01 مئی2007) متحدہ مجلس عمل کے سربراہ قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے کارکن اور اکثر ارکان پارلیمنٹ مشرف کے ساتھ ڈیل کے خلاف ہیں میثاق جمہوریت اور آمریت میں واضح تضاد ہے بے نظیر کو مشرف کے سا تھ ڈیل کی صورت میں میثاق آمریت پر دستخط کرنا ہوں گے-چھتر میں مجلس عمل اور دیگر خواتین ارکان پارلیمنٹ کی کوششوں سے بنائے جانے والے ویمن کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے قاضی حسین احمد نے کہاکہ ہم آخری حد تک کوشش کریں گے کہ بے نظیر بھٹو راہ راست پر آ جائیں-انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کے کارکن حکومت کے ساتھ اتحاد قبول نہیں کررہے جبکہ ان کے ارکان پارلیمنٹ بھی مشرف کے ساتھ کسی ڈیل کے خلاف ہیں اس لیے بے نظیر بھٹو آمریت کے ساتھ کیسے چل سکتی ہیں- انہوں نے کہاکہ میثاق جمہوریت اور آمریت میں واضح تضاد ہے اگر وہ جنرل مشرف کے ساتھ ملتی ہیں تو انہیں میثاق آمریت پر دستخط کرنا پڑیں گے-مجلس عمل کے سربراہ نے کہا کہ 2 مئی کو سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس کی سماعت کے موقع پر ہم حسب معمول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے اظہار یکجہتی کریں گے اور ان سے روا رکھے گئے سلوک کے خلاف سپریم کورٹ کے سامنے بھرپور احتجاج کریں گے-انہوں نے کہا کہ لاہور میں چیف جسٹس کے خطاب کے موقع پر راستے میں ان کا بھرپور استقبال کیا جائے گا اور راستے میں آنے والے تقریبا 26 اہم شہروں میں لوگ ان کے استقبال کیلئے موجود ہوں گے- قاضی حسین احمد نے کہاکہ ایم ایم اے دینی جماعتوں کو قریبی لانے کی تحریک ہے اور یہ صرف انتخابی اتحاد نہیں اس کے ذریعے امت مسلمہ کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں- انہوں نے کہاکہ مجلس عمل کو توڑنے کی مسلسل کوششیں کی جاتی رہی ہیں لیکن ایسا کرنے والوں کو ناکامی کے سوا کچھ نہیں ملا- انہوں نے این جی اوز کے حوالے سے کہا کہ ان کا ایجنڈا اور پیسہ باہر کا ہوتا ہے اور وہ ہمارے کلچرکو سبوتاژ کرنے کی کوشش کرتی ہیں اس موقع پر ویمن کمپلیکس کے حوالے سے ڈاکٹر فردوس نے بتایا کہ اس کی تعمیر پر تقریبا ڈیڑھ کروڑ روپے لاگت آئے گی اس کیلئے زمین خواتین ارکان پارلیمنٹ نے اپنی تنخواہوں کی رقم سے خریدی ہے یہاں خواتین کی فلاح و بہبود کیلئے کام ہو گا اور انہیں روزگار کی فراہمی صاف پانی کی فراہمی ان کے تحفظ کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں گے اور ایک کیٹرک سنٹر اور حجاب سنٹر بھی قائم کیاجائے گا-