چیف جسٹس افتخار چوہدری کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں صدارتی ریفرنس کی ساتویں سماعت کل ساڑھے نو بجے صبح ہو گی

منگل 1 مئی 2007 19:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم مئی۔2007ء) چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں صدارتی ریفرنس کی ساتویں سماعت کل دو مئی بروز بدھ کو صبح ساڑھے نو بجے ہو گی جبکہ غیر فعال چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس کی سماعت کے موقع پر اپوزیشن اراکین نے ملک بھر میں احتجاجی جلسے جلوس اور ریلیاں منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ سماعت کے موقع پر وکلاء تنظیمیں عدالتوں سے ہڑتال اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور پاکستان بار کونسل شاہراہ دستور پر احتجاجی مظاہرہ کرے گی ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل غیر فعال چیف جسٹس کیخلاف صدارتی ریفرنس کی ساتویں سماعت آج کرے گی کونسل کے اجلاس کی سربراہی قائم مقام چیف جسٹس رانا بھگوان داس کریں گے جبکہ کونسل کے دیگر ارکان میں سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس جاوید اقبال، جسٹس عبدالحمید ڈوگر، لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس جسٹس افتخار حسین چوہدری اورسندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس جسٹس صبیح الدین شامل ہوں گے جبکہ صدارتی ریفرنس میں غیر فعال چیف جسٹس کی جانب سے چوہدری اعتزاز احسن کے علاوہ منیر اے ملک، حامد علی خان، طارق محمود، علی احمد کرد اورقاضی انور پیش ہوں گے جبکہ حکومت کی طرف سے خالد رانجھا، وسیم سجاد، چوہدری محمد عارف، امان اللہ کنرانی ایڈووکیٹ اور اٹارنی جنرل آف پاکستان مخدوم علی خان پیش ہوں گے سماعت کے موقع پر ملک بھر میں اعلان کردہ شیڈول کے تحت اپوزیشن کی سیاسی جماعتیں احتجاجی مظاہرے اور جلسے جلوس کرینگی قومی اسمبلی کا اجلاس شام پانچ بجے ہونے کی وجہ سے اپوزیشن کے ممبران اسمبلی بھی بڑی تعداد میں سماعت کے دوران شاہراہ دستور پر موجود ہوں گے اور اپنی اپنی پارٹیوں کے جھنڈے تلے چیف جسٹس آف پاکستان کے حق میں مظاہرے کریں گے ادھر حکومت نے سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر صدارتی ریفرنس کی سماعت کے موقع پر اپوزیشن کے احتجاج کو ناکام بنانے کیلئے حکمت عملی طے کرتے ہوئے سپریم کورٹ کی طرف جانے والے تمام راستوں کو پہلے کی طرح سماعت کے موقع پر بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اس سلسلے میں اسلام آباد میں پنجاب پولیس اور رینجرز کے اضافی دستے طلب کرلئے گئے ہیں۔