سانحہ چارسدہ کے بعد ملک میں سیاسی جلسے جلوسوں پر کوئی پابندی نہیں لگائی جائے گی، ترجمان وزارت داخلہ،پاک افغان جرگہ کمیشن کے اجلاس میں شرکت کیلئے وفاقی وزیر داخلہ کی سربراہی میں پانچ رکن وفد کابل جائے گا ، ،چیف جسٹس کی لاہور روانگی کے موقع پر صوبائی حکومت اور وفاقی وزارت داخلہ امن و امان کو ہر صورت برقرار رکھے گی ، بریگیڈیئر (ر) جاوید اقبال چیمہ کی بریفنگ

بدھ 2 مئی 2007 19:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2مئی۔2007ء) وزارت داخلہ کے ترجمان بریگیڈیئر (ر) جاوید اقبال چیمہ نے کہا ہے کہ سانحہ چارسدہ کے بعد ملک میں سیاسی جلسے جلوسوں پر کوئی پابندی نہیں لگائی جائے گی تاہم قانون نافذ کرنے والے ادارے امن وامان کی صورتحال کو یقینی بنائیں گے۔پاک افغان جرگہ کمیشن کے اجلاس میں شرکت کیلئے وفاقی وزیر داخلہ کی سربراہی میں پانچ رکن وفد کابل جائے گا، چیف جسٹس کی لاہور روانگی کے موقع پر صوبائی حکومت اور وفاقی وزارت داخلہ امن و امان کو ہر صورت برقرار رکھے گی، چارسدہ خودکش حملہ کرنے والے کا سرمل گیا ہے، انٹیلی جنس ادارے اسکی تحقیقات کر رہے ہیں، بدھ کو یہاں وزارت داخلہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران جاوید اقبال چیمہ نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل میں چیف جسٹس کی پیشی کے موقع پر ملک بھر میں امن وامان کی صورتحال بہت بہتر رہی ہے کہیں بھی کوئی بڑا ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا، اسلام آباد میں صرف ایک پر سیاسی ورکروں نے قانون کو ہاتھ میں لیتے ہوئے جب پولیس پر پتھراؤ کیا تو اسکے نتیجے میں کوئی جھڑپ وغیرہ ہوئی ہے اس کی ہم مذمت کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ سانحہ چارسدہ کی تحقیقات ہو رہی ہیں حملہ آور کا سر مل گیا ہے اس کی عمر 18 سے 20سال کے درمیان ہے تحقیقاتی ادارے اس پر بہت جلد اپنی رپورٹ پیش کرینگے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انتہا پسند اور دہشت گردملک میں خوشحالی نہیں چاہتے اور یہ مذموم عزائم کی تکمیل کیلئے تعمیر وترقی کے کاموں میں رکاوٹ پیدا کرنا چاہتے ہیں حکومت ان کا ہر حال میں خاتمہ کرکے دم لے گی، انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی سرگرمیوں پر کوئی پابندی نہیں لگائے جائے گی، البتہ قانون نافذ کرنے والے ادارے امن و امان کی مزید بہتری کیلئے اقدامات کرینگے، انہوں نے کہا کہ پاک افغان جرگہ کمیشن کا دو روزہ اجلاس آج جمعرات سے کابل میں شروع ہوگا اس میں شرکت کیلئے پاک جرگہ کمیشن کے سربراہ وفاقی وزیر داخلہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ، گورنر سرحد لیفٹیننٹ جنرل (ر) علی محمد جان اورکزئی، گورنر بلوچستان اویس غنی، وفاقی وزیر ڈاکٹر غازی گلاب جمال اور وفاقی وزیر یار محمد رند جائیں گے، پاکستان خطے میں امن کے استحکام کیلئے افغانستان سے تعلقات بہتر کرنا چاہتا ہے پاک جرگہ کمیشن افغانستان کے صدر حامد کرزئی سے بھی ملاقات کرے گا اور اس دوران پاک افغان بارڈر کی صورتحال بھی زیر بحث آئے گی، انہوں نے کہا کہ صوبہ بلوچستان میں رٹ آف دی گورنمنٹ قائم کر دی گئی ہے صوبیمیں 200 بلین روپے کے پراجیکٹ جاری ہیں، تعمیر وترقی کے علاوہ لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی دے رہے ہیں، 2002ء سے بلوچستان میں جو گڑ بڑ شروع ہوئی تھی حکومت نے اس کا مکمل خاتمہ کر دیا ہے 50 سے زائد فراری کیمپ تھے جہاں نہ صرف لوگوں کو ٹریننگ دی جاتی تھی بلکہ وہاں سمگلر، قانون شکن اور دیگر جرائم پیشہ افراد کو پناہ دی جاتی ہے، آج 6242 سے زائد مقامی لوگ اپنے علاقوں میں واپس جا چکے ہیں، کچھ جگہوں پر معمولی گڑ بڑ موجود ہے اس پر بھی جلد قابو پالیا جائے گا، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 5 مئی کو چیف جسٹس میں لاہور جائیں گے تو صوبائی حکومت اور وزارت داخلہ امن و امان برقرار رکھنے کیلئے قانون کسی کو ہاتھ میں نہیں لینے دے گی، صوبہ سرحد میں طالبائزیشن کے بارے میں سوال کے جواب میں جاوید اقبال چیمہ نے کہا کہ وفاقی وزارت داخلہ نے سرحد حکومت اس سلسلہ میں ایک خط لکھا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ وہ بڑھتی ہوئی طالبائزیشن پر قابو پانے کیلئے سخت اقدامات کرے گی، انہوں نے کہا کہ ٹانک اور ڈی آئی خان میں حالات بہتر ہو رہے ہیں کرفیو میں بھی نرمی کر دی گئی ہے 4 رکنی امن کمیٹی اپنا کام کر رہی ہے اور امید ہے کہ بہت جلد مکمل امن ہو جائے گا۔