اراکین پارلیمنٹ کو بغیر کسی وجہ گرفتار نہ کیا جائے ، سپیکر قومی اسمبلی کی وفاقی حکومت کو ہدایت

اپوزیشن اراکین کی حکومت کی نجکاری پالیسی پر شدید تنقید ،من پسند افراد کو نوازنے کا الزام ،حکومتی رکن ریاض پیرزادہ نے بھی اپوزیشن کے موقف کی تائید کر دی۔پیپلز پارٹی کے اراکین کا چیف جسٹس کے استقبال کو ناکام بنانے کیلئے اپوزیشن کے ہزاروں کارکنوں کی گرفتاری پر ایوان میں شدید احتجاج۔مولانا عبدالاکبر چترالی کا اپنے حلقے میں ترقیاتی فنڈز جاری نہ کیے جانے کیخلاف ایوان سے احتجاجاً واک آوٴٹ ،اجلاس پیر کی شام 5 بجے تک ملتوی

جمعہ 4 مئی 2007 16:44

اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار04 مئی2007) اسپیکر قومی اسمبلی چوہدری امیر حسین نے وفاقی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ اراکین اسمبلی کو بلاجواز گرفتارنہ کیاجائے اور اس دوران اپوزیشن اراکین نے حکومت کی نجکاری پالیسی پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ نیشنل انوسٹمنٹ ٹرسٹ کی نجکاری کے لیے من پسند افراد کو نوازا گیا ہیجبکہ حکومتی رکن اسمبلی اور (ق) لیگ فارورڈ بلاک کے سربراہ ریاض پیرزادہ نے بھی اپوزیشن کے اس موقف کی حمایت کی ہے ۔

جمعہ کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسپیکر امیر حسین نے اراکین اسمبلی کی گرفتاریوں سے متعلق رولنگ اس وقت دی جب متحدہ مجلس عمل کے اراکین میاں اسلم اور مولانا عبدالاکبر چترالی نے دو تحاریک استحقاق پیش کیں ، ان تحاریک میں کہا گیا تھاکہ چیف جسٹس کے خلاف صدارتی ریفرنس کی سماعت کے موقع پر اراکین کو گرفتار کر لیا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

اسپیکر نے وزیرمملکت برائے داخلہ کو ہدایت کی کہ کسی ضروری وجہ کے علاوہ گرفتاریوں کے احکامات جاری کرنے سے اجتناب برتا جائے۔

اسپیکر نے متعلقہ اراکین سے تحاریک استحقاق واپس لینے کو کہا جس پر دونوں اراکین نے اپنی تحاریک واپس لے لیں۔اجلاس کے دوران مسلم لیگ نواز کے رکن خواجہ آصف نے کہا کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس تین بار منسوخ کیا گیا اور این آئی ٹی کی پری بڈنگ سے متعلق اجلاس بھی منسوخ کر دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت عارف حبیب گروپ کو نواز رہی ہے اور این آئی ٹی کی نجکاری میں ایک اور بڑا اسکینڈل سامنے آنے والا ہے ۔

پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی نوید قمر نے بھی نجکاری قوانین میں تبدیلی لانے کا مطالبہ ، جس پر حکومتی رکن ریاض پیرزادہ نے بھی اپوزیشن کی حمایت کی اور کہا کہ حکومت کے پاس اہم قومی اثاثوں کی نجکاری کا کوئی اختیار نہیں ہے۔انہوں نے نجکاری کمیشن کی از سر نو تشکیل اور اس میں دو اپوزیشن اراکین کو شامل کرنے کی تجویز پیش کی۔اجلاس کے دوران نکتہ اعتراض پر حکومتی رکن ایم پی بھنڈارہ نے تجویز پیش کی کہ جو اراکین اسمبلی قائمہ کمیٹیوں کے اجلاسوں میں شرکت نہیں کرتے ان کی رکنیت ختم کر دی جائے ۔

پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ چیف جسٹس کے لاہور دورے پر بے مثال استقبال ہو گا جسے روکنے کے لیے حکومت نے منفی ہتھکنڈوں کا استعمال کرتے ہوئے کریک ڈاوٴن شروع کر دیا ہے اور اب تک پنجاب سے اپوزیشن کے ہزاروں کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کے استقبال کے موقع پر اگر کوئی بلوا ہوا تو اس کی ذمہ دار حکومت پر عائد ہو گی۔

مولانا عبدالاکبر چترالی نے اپنے حلقے میں ترقیاتی فنڈز جاری نہ کیے جانے کے خلاف ایوان سے احتجاجاً واک آوٴٹ کیا۔قومی اسمبلی میں حکومت کی طر ف سے وزیر قانون وصی ظفر نے8 آرڈیننس قانون سازی کے لیے پیش کیے جن میں نادرا ترمیمی آرڈیننس ،پولیس آرڈر ترمیمی آرڈیننس بھی شامل ہیں ، قومی اسمبلی کا اجلاس اب پیر کی شام پانچ بجے ہو گا۔