حکومتی پارٹی کی جانب سے کراچی میں خانہ جنگی کے حالات پیدا کر ناقابل مذمت ہے پیپلز پارٹی کے14کارکن شہید ہوئے اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔ بے نظیر بھٹو

ہفتہ 12 مئی 2007 19:48

اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار12 مئی2007) پاکستان پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن سابق وزیراعظم محترمہ بینظیر بھٹو نے حکومتی پارٹی کی جانب سے کراچی میں خانہ جنگی کے حالات پیدا کرنے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے14کارکن شہید ہوئے اور سینکڑوں زخمی ہوگئے۔ ہفتہ کو جاری کئے گئے بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کو خون میں نہاتے دیکھ کر انہیں شدید صدمہ ہوا ہے اور موجودہ حکومت کی ظالمانہ کارروائیاں قابل مذمت ہیں۔

پیپلز پارٹی کو رپورٹیں موصول ہوئیں ہیں کہ بسوں اور ٹرکوں کے ذریعے پیپلز پارٹی کے کارکنوں کا گھیراؤ کر لیا گیا اور ایم کیو ایم کے کارکنوں، سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے ان پر فائرنگ شروع کر دی جس سے چودہ کارکن جاں بحق ہوگئے جبکہ سینکڑوں زخمی ہوگئے۔

(جاری ہے)

محترمہ بینظیر بھٹو نے کہا کہ یہ وکلاء کا آئینی اور جمہوری حق ہے کہ وہ چیف جسٹس کا خیرمقدم کریں اور چیف جسٹس کراچی بار سے خطاب کریں لیکن حکومتی سرپرستی میں گولیاں چلائی گئیں اور کراچی کی سڑکوں کو لاشوں سے بھر دیا گیا اور سڑکوں پر ہر طرف خون ہی خون ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی پارٹی خانہ جنگی کی صورتحال پیدا کر رہی ہے تاکہ ایمرجنسی لگا کر ڈکٹیٹرشپ کو مستحکم کیا جا سکے اور اس کا اقتدار طویل ہو سکے۔ انہوں نے کراچی میں حکومتی پلارٹی کے تشدد سے جاں بحق ہونے والوں کے اہل خاندان سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جاں بحق ہونے والوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

انہوں نے سپریم کورٹ سے ان واقعات کا ازخود نوٹس لینے اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں اور ایم کیو ایم کے کارکنوں کے خلاف مقدمات قائم کرنے اور ان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ محترمہ بینظیر بھٹو نے پارٹی قائدین کو ہدایت کی کہ جاں بحق ہونے والے پارٹی کارکنوں کے سوگوار خاندانوں سے تعزیت کریں اور زخمیوں کے علاج معالجے کے انتظامات کریں۔ انہوں نے پارٹی کے وکلاء ونگ کو ہدایت کی کہ وہ پارٹی کارکنوں کو قانونی امداد فراہم کریں۔