صدر مشرف کے بطور آرمی چیف کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا

پیر 14 مئی 2007 16:04

صدر مشرف کے بطور آرمی چیف کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا
اسلام آباد (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار14 مئی2007) متحدہ مجلس عمل کے صدر اور امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد نے صدر جنرل پرویز مشرف کے بطور آرمی چیف کے عہدے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پیرکے روز ایم ایم اے کے سربراہ قاضی حسین احمد نے اپنے وکیل شوکت عزیز صدیقی کی وساطت سے آئین کے آرٹیکل 184/3 کے تحت سپریم کورٹ میں چیف آف آرمی سٹاف صدر جنرل پرویز مشرف کے بطور فوج کے سربراہ بارے درخواست جمع کروائی ہے جس میں ان کے عہدے کو چیلنج کیا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ جنرل پرویز مشرف صدر ہونے کے ساتھ ساتھ ملکی فوج کے سربراہ بھی ہیں لیکن ان کے اس عہدے کی مدت 10 اگست 1003ء کو ختم ہو گئی ہے اور وہ اس عہدے پر زبردستی اپنی معیاد کوبڑھا نہیں سکتے لہذا سپریم کورٹ ایک فوج کے سربراہ کو جو اس وقت مقررہ معیاد پوری ہوجانے کے باعث فوج کے سربراہ نہیں رہے تو ان کو ان کے فرائض سے روکا جائے۔

(جاری ہے)

درخواست میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ جنرل مشرف بطور صدر کے بھی قوم کے ساتھ وعدہ خلافی کر چکے ہیں اور عدلیہ کا مذاق اڑایا ہے اور ایک من پسند جماعت کے جلسوں میں شریک ہو کر آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔ صدر وفاق کی علامت ہوتا ہے لیکن جنرل مشرف نے اس علامت کو برقرار نہیں رکھا لہذا عدالت عظمیٰ اس آئینی درخواست کی سماعت کرے۔

متعلقہ عنوان :