سانحہ کراچی کی جوڈیشل انکوائری، گورنر سندھ کو برطرف کیا جائے، متحدہ اپوزیشن،کراچی کو میدان جنگ بنانے کی سازش لندن میں ہوئی ہے، واقعہ کو ایوان میں زیر بحث لانا چاہتے تھے تاہم اجلاس کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا گیا،ڈپٹی رجسٹرار سپریم کورٹ کا قتل ٹارگٹ کلنگ ہے، کامیاب شٹر ڈاؤن حکومت پر عوام کا اظہار عدم اعتماد ہے، قومی اسمبلی کے اجلاس کے بعد پارلیمنٹ کیفے ٹیریا میں مولانا فضل الرحمان، لیاقت بلوچ، شیری رحمن، خواجہ آصف اور سعد رفیق کی پریس کانفرنس

منگل 15 مئی 2007 18:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15مئی۔2007ء) متحدہ اپوزیشن نے سانحہ کراچی کی جوڈیشل انکوائری اور گورنر سندھ کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ملک بھر میں کامیاب شٹرڈاؤن حکومت پر عوام کا عدم اعتماد ہے۔ منگل کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس کے بعد قائد حزب اخلاف مولانا فضل الرحمان، لیاقت بلوچ، پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کی سیکرٹری اطلاعات شیری رحمن، مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف، سعد رفیق نے پارلیمنٹ کیفے ٹیریا میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں سیاسی جماعتوں کے کارکن محفوظ نہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے راولپنڈی، پشاور، سکھر اور لاہور بارسے خطاب کیا مگر کچھ نہیں ہوا مگر کراچی میں جو کچھ ہوا اس کی منصوبہ بندی کراچی یا اسلام آباد میں نہیں بلکہ لندن میں کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم اسمبلی کے فلور پر بات کرنا چاہتے تھے تو اجلاس کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا گیاہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں خراب صورتحال کی ذمہ دار مرکزی حکومت اور ایم کیو ایم ہے پیپلزپارٹی کی سیکرٹری اطلاعات شیری رحمان نے کہا کہ کراچی کے واقعات کی جوڈیشل انکوائری کروائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ فاروق ستار نے جس طرح میڈیا سے معافی مانگی ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ کراچی میں شاہراہ فیصل کو میدان جنگ میں تبدیل کرنے میں ایم کیو ایم اور مرکزی حکومت ملوث ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں عوام نے جس طرح بغیر دباؤ کے شٹر ڈاؤن کو کامیاب کیا ہے وہ حکومت کے خلاف عوام کا عدم اعتماد ہے لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہم ایوان میں کراچی یک صورتحال پر بحث کرنا چاہتے تھے لیکن اجلاس کو غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کرنے کا فیصلہ پہلے سے کر لیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اجلاس کی ریکوزیشن کیلئے غور و خوض کر رہی ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ کراچی میں خون کی ہولی پاکستان کی سالمیت کے خلاف سازش ہوئی اپوزیشن متحد ہے اور مشترکہ احتجاجی تحریک تیز کی جائے گی جو حکمران عوام کے خلاف طاقت کا استعمال کرتے ہیں عوام ان کے خلاف اٹھ کھڑے ہوتے ہیں۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ ڈپٹی رجسٹرار سپریم کورٹ کا قتل ٹارگٹ کلنگ ہے انہیں منظر سے ہٹایا گیا ہے ان کے چہرے بے نقاب ہونے چاہئیں اس اسمبلی میں وہ لوگ بیٹھے ہیں جن کے ہاتھ کراچی میں بے گناہوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔