عدالت عظمیٰ کے فل کورٹ میں چیف جسٹس کی درخواست سمیت اٹھائیس پٹیشنز کی سماعت کل تک ملتوی ، صدر کے بھیجے جانے والے ریفرنس کو عدالت میں‌چیلنج نہیں‌کیا جاسکتا ، شریف الدین پیرزادہ کا چیف جسٹس کیس کی سماعت کے دوران موقف

بدھ 16 مئی 2007 12:36

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین16مئی2007 ) عدالت عظمیٰ کے فل کورٹ‌میں صدارتی ریفرنس کے خلاف چیف جسٹس اور اس جیسی اٹھائیس درخواستوں کی سماعت کل تک کیلئے ملتوی کر دی گئی ہے۔ فل کورٹ‌کی سربراہی جسٹس خلیل الرحمٰن رمدے کر رہے تھے۔اس موقع صدر جنرل پرویز مشرف کے وکیل شریف الدین پیرزادہ نے تین نکات کے حوالے سے اپنے دلائل مکمل کرلئے۔ انھوں‌نے کہا کہ صدر کے بھیجے جانے والے ریفرنس کو عدالت میں‌چیلنج نہیں‌کیا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ آئین کے تحت صدر کو کسی عدالت میں‌فریق بھی نہیں‌بنایا جاسکتا۔ انھوں‌نے کہا کہ چیف جسٹس کی درخواست آئین کی دفعات دو سو دس ، گیارہ اور دو سو اڑتالیس کے تحت ناقابل سماعت ہے۔ ان کا دوسرا اعتراض یہ تھا کہ درخواست میں چیف جسٹس کو کام سے روکنے کے صدارتی حکم نامے کو بنیاد بنایا گیا ہے جبکہ صدر نے ایسا کوئی حکم جاری نہیں کیا ۔۔ فل کورٹ کے سامنے اڑتیس درخواستیں ہیں جن میں‌سے چیف جسٹس کی درخواست سمیت اٹھائیس پٹیشنز کو یکجا کردیا گیا ہے۔ جبکہ دس درخواستوں‌کو ابھی تک زیر سماعت نہیں لایا گیاں