حکومت ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے ، مذاکرات ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مولانا عبدالعزیز۔۔مذاکرات کی آر میں حکومت ہمارے ساتھ وابستہ لوگوں کو اغواء کر رہی ہے ، 12 مئی کو حکومت نے کراچی میں ایم کیو ایم کی پشت پناہی اور اسلام آباد میں ناچ گانے کی تقریب منعقد کر کے اسمبلی احکامات اور شہداء کے خون کا مذاق اڑایا، لال مسجد کے خطیب کا تحریک طلباء و طالبات کے اجلاس سے خطاب۔۔اجلاس میں لال مسجد کے طلباء اور اس سے وابستہ لوگوں کو اغواء کرنے، مطالبات تسلیم نہ کرنے اور شہید مسا جد کی دوبارہ تعمیر نہ کرنے پر اظہار تشویش، اسلامی نظام کے نفاذ تک تحریک کو جاری رکھنے اور کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہ کرنے کا عزم کیا گیا، شرکاء سے مولانا عبدالعزیز نے حکومت کیخلاف اعلان جہاد کا مطالبہ کیا، لال مسجد سے بیان جاری

بدھ 16 مئی 2007 19:29

اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار16 مئی2007) جامعہ حفصہ کے مہتمم اور مرکزی جامع مسجد کے خطیب مولانامحمد عبدالعزیز نے حکومت سے ہونے والے مذاکرات ختم کرنے کافیصلہ کیاہے اور کہا ہے کہ حکومت مذاکرات کی آڑمیں پے درپے ہمارے ساتھ وابستہ لوگوں کو اغواء کر رہی ہے اور ہمارے مطالبات قبول کرنے میں ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے،12مئی کو کراچی میں ایم کیو ایم کی قتل وغارت گری کی پشت پناہی اور اسی دن اسلام آباد میں حکمران جماعت نے ناچ گانے کی تقریب منعقد کر کے اسلامی احکامات اورشہداء کے خون کامذاق اڑایا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز یہاں تحریک طلباء و طالبات کے لال مسجد میں ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں کیا گیا۔اجلاس میں جامعہ حفصہ کے نائب مہتمم علامہ عبدالرشید غازی سمیت دیگر افراد نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کے تمام شرکاء نے حکومت کی طرف سے مذاکرات کی آڑ میں پے در پے طلباء اور لال مسجد سے وابستہ لوگوں کے اغواء اور تحریک طلباء و طالبات کے مطالبات کو قبول نہ کرنے اورشہید مساجدکی دوبارہ تعمیر نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ ملک سے فرسودہ نظام کے خاتمے اور اسلامی نظام کے نفاذ تک تحریک طلباء طالبات کو جاری رکھاجائے گااور ہرقسم کی قربانی سے بھی دریغ نہیں کیا جائے گا۔

اجلاس کے شرکاء نے مولانا محمد عبدالعزیز سے مطالبہ کیاکہ وہ حکومت کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کو ختم کر کے حکومت کے خلاف اعلان جہاد کر یں ۔اس موقع پر مولانا محمدعبدالعزیز نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ گذشتہ چار ماہ سے ہمارے طلباء و طالبات کی تحریک نے پورے ملک میں اسلامی بیداری کی لہر پیدا کر دی ہے۔ ہم نے اسلامی نظام کے نفاذ ،فحاشی و عریانی کے خاتمے اور مساجد کی دوبارہ تعمیر کا مطالبہ کیاتھا، اس حوالے سے پاکستان مسلم لیگ کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے ہمارے ساتھ مذاکرات کا آغاز کیا تو ہم نے چوہدری شجاعت حسین کا رویہ مثبت دیکھتے ہوئے اس معاملے میں پیش رفت بھی کی مگرہمارے لچکدار رویے سے حکومت نے ناجائز فائدہ اٹھایااور مذاکرات کی آڑ میں پے درپے ہمارے طلباء اور ہم سے وابستہ لوگوں کو اغواء کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ۔

جبکہ شہید مساجد کی دوبارہ تعمیر کے حوالے سے ایک ادھورا نوٹیفیکیشن جاری کیاگیا۔مولانا محمد عبدالعزیز نے اجلاس میں حکومت سے ہونے والے مذاکرات ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔مولانا محمد عبدالعزیز نے کہا کہ موجودہ حکومت سفاکیت اور بربریت کی نئی مثالیں قائم کر رہی ہے۔ 12مئی کو کراچی میں حکومت کی حلیف جماعت ایم کیو ایم نے کھلے عام معصوم لوگوں کا قتل عام کیا اور وفاقی حکومت نے تا حال ایم کیو ایم کے اس ظلم و بربریت کا کوئی نوٹس نہیں لیا،دوسری طرف اسی دن اسلام آباد میں ریلی منعقد کر کے اور اس ریلی میں کھلے عام ناچ گانے اور ڈھول تماشا کر کے نہ صرف نظریہ اسلام کا تمسخر اڑایا گیا۔

ایک طرف انسانی خون کی ہولی کھیلی جارہی تھی تودوسری طرف حکمران خوشی سے جھوم رہے تھے اور ایساکرکے حکمرانوں نے ہلاکواور چنگیز خان کے پیروکار ہونے کا ثبوت دیا۔انہوں نے کہاکہ کراچی کے واقعہ پر افسوس کرنے کے بجائے خوشی کے شادیانے بجائے گئے ایسے ظالم اور مطلق العنان لوگوں سے مذاکرات نہیں ہوسکتے۔ اس موقع پر علامہ عبدالرشید غازی نے کہا کہ شہید مساجد کے حوالے سے حکومت کا نوٹیفیکیشن اس لحاظ سے ایک خوش آئند تھا کہ اس سے قبل تو حکومت یہ بات بھی تسلیم کرنے سے انکاری تھی کہ سات مساجد شہید کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جب تک عملََا شہید مساجد تعمیر نہیں ہوجاتیں اور وہاں اذانیں اور نمازیں شروع نہیں ہوجاتیں اس وقت تک صرف نوٹیفیکیشن کافی نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ خفیہ ایجنسیوں کی طرف سے تحریک سے وابستہ افرادکواغواء کرنا اشتعال انگیز کارروائی ہے اگر اسکے رد عمل میں کوئی بھی نوجوان کارروائی کرتاہے تو ہم اسکے ذمہ دار نہ ہونگے۔انہوں نے کہا کہ اب تک کے حکومتی رویے سے ثابت ہوتاہے کہ وہ مساجد کے معاملے کو بھی حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے اس لیے ہم بھی حکومت سے مزید مذاکرات نہیں کر سکتے اورآئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان بہت جلد کر دیا جائے گا۔