سپریم کورٹ کےتیرہ رکنی فل کورٹ بینچ میں چیف جسٹس سمیت اٹھائیس آئنی درخواستوں کی سماعت آج بھی جاری رہے گی

بدھ 23 مئی 2007 11:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 مئی۔2007ء) سپریم کورٹ کے فل کورٹ بینچ میں صدارتی ریفرنس کے خلاف چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی درخواست سمیت اٹھائیس آئینی درخواستوں کی سماعت آج بھی جاری رہے گی۔ گزشتہ روزسرکاری وکیل جسٹس ریٹائرڈ ملک قیوم نے دلائل دیئے اور ان کا موقف تھا کہ اگر سپریم کورٹ ریفرنس بھیجنے کے بارے میں صدارتی اختیار کا فیصلہ کرے گی تو سپریم جوڈیشل کونسل کیا فیصلہ کرے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ لفظ ڈائریکشن اس لئے استعمال ہواہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل کیس کی سماعت سے انکار نہ کرے۔ ایک موقع پر جسٹس خلیل الرحمٰن رمدے نے کہاکہ یہ ایک اہم کیس ہے اور اس کا فیصلہ تاریخ کا حصہ بنے گا۔ اس لئے ہم ہر لفظ کا جائزہ لیناچاہتے ہیں تاکہ مولوی تمیز الدین کیس جیسا فیصلہ نہ آئے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے وکیل علی احمد کرد کی جانب سے اعتراض کیاگیا کہ حکومت اس کیس میں وقت ضایع کررہی ہے جس پر جسٹس خلیل الرحمٰن رمدے نے کہاکہ دونوں فریق مل کر ٹائم فریم طے کریں کیونکہ عدالت کسی فریق کی ناراضگی مول نہیں لے سکتی۔ عدالت نے کیس کی کارروائی کل تک ملتوی کردی۔