254 لاپتہ افراد میں سے 98 کو تلاش کر لیا گیا ہے،حکومت کاسپریم کورٹ میں موقف۔ عدالت کا بقیہ 156 افراد کی بازیابی کیلئے کوششیں تیز اور واپس آنے والے افراد کے بیان حلفی پیش کرنے کا حکم

جمعہ 25 مئی 2007 15:42

254 لاپتہ افراد میں سے 98 کو تلاش کر لیا گیا ہے،حکومت کاسپریم کورٹ میں ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار25 مئی2007) حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ 254 لاپتہ افراد میں سے 98 کو تلاش کر لیا گیا ہے جس پر عدالت نے بقیہ 156 افراد کی بازیابی کیلئے کوششیں تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے ان افراد کے بیان حلفی عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے جو اپنے گھروں کو پہنچ گئے ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ انہیں اغواء کس نے اور کیوں کیا اور دوران حراست ان کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا- عدالت نے جاسوسی کے الزام میں گرفتار عمران منیر کے والد اور بہن کی اس سے ملاقات کرانے کا بھی حکم دیا ہے جسٹس عبدالحمید ڈوگر اور جسٹس فلک شیر پر مشتمل دو رکنی بنچ نے جمعہ کو لاپتہ افراد کے حوالے سے مختلف درخواستوں کی مرحلہ وار سماعت کرتے ہوئے موقع پر ہی احکامات جاری کئے قاری سیف اللہ اختر کے بارے میں ان کے وکیل حشمت حبیب نے بتایا کہ وہ رہا ہو کر گھر آ گئے ہیں اور ان کا بیان ہے کہ مجھے دو سال نو ماہ حراست میں رکھا گیا اور چھوڑتے ہوئے متعلقہ افسران ن کہا کہ آپ کو ہم گرفتار نہ کرتے تو ایف بی آئی والے اٹھا لے جاتے اب بھی محتاط رہیے گا ورنہ وہ اٹھا لیں گے- فیصل فراز کے بارے میں ڈپٹی اٹارنی جنرل طارق محمود کھوکھر نے بتایا کہ عدالت کے حکمر پر لاہور میں ایف آئی آر درج ہو گئی ہے تبلیغی مرکز پشاور سے رابطہ کیا گیاہے مگر اس کے بارے میں کوئی معلومات حاصل نہیں ہو سکیں جبکہ اس کے ساتھی مسعود جنجوعہ کے بارے میں بھی متعلقہ ادارے لا علم ہیں مسعود جنجوعہ کی اہلیہ آمنہ مسعود نے بتایا کہ میجر جنرل شفقات نے 2006ء میں ان کے سسر سے رابطہ کر کے بتایا تھا کہ وہ زندہ ہیں عدالت نے دونوں کی بازیابی کیلئے مہلت دیدی- حافظ عبدالباسط کو فوجی افسران کے حوالے کرنے والے اے ایس آئی افتخار حسین پیش ہوئے اور ان افسران کی دی گئی رسید بھی دکھائی عدالت نے نیشنل کرائسز منیجمنٹ سیل کے ڈائریکٹر کرنل جاوید اقبال لودھی کو ہدایت کی کہ اس کی بازیابی کے حوالے سے آئندہ سماعت پر تحریری جواب دیں- عتیق الرحمان کے حوالے سے بھی عدالت نے تحریری رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا-عمران منیر جس کا جاسوسی کے کیس میں کورٹ مارشل ہوا ہے کے بارے میں عدالت کو بتایا گیا کہ اس کی بہن عدیلہ منیر کی اس سے ملاقات کرادی گئی ہے عدالت میں موجودہ عمران منیر کے والد نے بتایا کہ مجھے ملنے کی اجازت دی گئی جس پر عدالت نے حکم دیا کہ والد اور دوسری بہن شمائلہ منیر کی آئندہ منگل سے قبل اس سے ملاقات کرائی جائے جبکہ ڈپٹی اٹارنی جنرل عمران منیر کو فراہم کردہ سہولیات کے بارے میں رپورٹ دیں قاری عبیداللہ کے بارے میں بتایا گیا کہ اس کی تلاش کی کوششیں جاری ہیں ایجنسیوں سے رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے کہا ہے کہ ہمارے پاس نہیں اس پر جسٹس فلک شیر نے کہا کہ اگر ایجنسیاں یہ کہتی ہیں تو ان کو کچھ نہیں کہہ سکتے عبیداللہ کے وکیل نے بتایا کہ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے ہائی کورٹ میں تحریری بیان دیا تھا کہ یہ ایجنسیوں کے پاس ہے اور اسے آرمی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے اس پر عدالت نے حکم دیا کہ اسے باز یاب کرایا جائے عدالت کو ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ قاری عبدالرحمان رہا ہوکر گھر پہنچ گیا ہے جبکہ مسعود جنجوعہ ادریس عباسی اور محمد عاطف کے بارے میں معلوم نہیں ہوسکا کرنل جاوید لودھی نے بتایا کہ کل254 لاپتہ افراد میں سے 98 تلاش کرلیے گئے ہیں گزشتہ سماعت پر یہ تعداد93 تھی انہوں نے مزید پانچ تلاش کیے گئے افراد کے نام بھی بتائے جن میں عبدالرحمان قاری سیف اللہ اختر حاجی دائد مینگل  یاسر عرفات اور قاری سبحان اللہ شامل ہیں ان میں سے داؤد مینگل کراچی پولیس کی حراست میں ہے جبکہ باقی چار گھروں کوپہنچ گئے ہیں عدالت نے حکم دیا کہ جو افراد رہا ہوکر گھروں کو پہنچ گئے ہیں ان کے بیان حلفی داخل کیے جائیں تاکہ معلوم ہوسکے کہ ان کو کس نے اور کیوں گرفتار کیا نعیم نور خان کے بارے میں عدالت نے کہا کہ یہ کیس آئندہ سماعت پر سنیں گے اور حکم دیا کہ اسے پہلے نمبرپر رکھاجائے۔

متعلقہ عنوان :