ملک بھر کے سرکاری ونجی اداروں کے کمپیوٹر آپریٹر ترقی سے محروم‘ آئندہ بجٹ میں خصوصی پیکج دینے کا مطالبہ۔میٹریکولیٹ سینئر ہونے کی وجہ سے ماسٹر ڈگری ہولڈرز پر مسلط‘تعلیمی ترقیاں دی جائیں

اتوار 27 مئی 2007 12:35

اسلام آباد (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار27 مئی2007) ملک بھر کے مختلف سرکاری و غیر سرکاری اداروں میں تعینات کمپیوٹر آپریٹرز کسی قسم کی ترقی سے محروم ہیں کیونکہ ان کی ترقی کا کوئی طریقہ کار ہی طے نہیں کیا گیا اس صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کمپیوٹر آپریٹرز نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی ترقی کیلئے طریقہ کار مرتب کیا جائے اور خاص طور پر آئندہ بجٹ میں کمپیوٹر آپریٹروں کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان کیا جائے-آپ کے دور میں تعلیم اور خصوصا کمپیوٹر تعلیم کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے مگر بدقسمتی سے تعلیم یافتہ اور کمپیوٹر کے سٹاف کے ساتھ انتہائی ناانصافی کی جا رہی ہے جس کے فوری اور منصفانہ حل کی ضرورت ہے- کمپیوٹر اپریٹرز کا 25 سال سے زائد عرصہ سے ایک ہی گریڈ ہے اور اس پوسٹ کا نہ ہی پروموشن چینل ہے اور نہ ہی سلیکشن گریڈ اور نہ ہی اس پوسٹ کو سیکشن آفیسر کے امتحان کی اجازت ہے جو سراسر ظلم اور ناانصافی ہے- ایک میٹریکولیٹ ٹائپنگ اور شارٹ ہینڈ کی بنیاد پر گریڈ-12 اور 15 میں تعینات ہوتا ہے اور گریڈ-20 تک جاتا ہے مگر کمپیوٹر سٹاف پوری سروس ایک ہی گریڈ میں کرنے پر مجبور ہیں آخر کیوں؟ اس کے ساتھ ساتھ کئی اور ناانصافیاں اور کالے قوانین بھی مروج ہیں کہ تعلیم کی اہمیت صرف زبانی کلامی دعوے ہیں- چونکہ ایک ہی پوسٹ پر کام کرنے والے ایک میٹریکولیٹ اور دوسرا ماسٹر ڈگری ہولڈر ہے میٹریکولیٹ سینئر ہونے کی وجہ سے ماسٹر ڈگری ہولڈر پر مسلط ہے اور یہ کہاں کا انصاف ہے اور کہاں تعلیم کی اہمیت ہے- خدا راہ اگر آپ ایک عظیم اور تاریخی کام کر جائیں کہ آئندہ کے بعد ترقی کو سنیارٹی کی بجائے تعلیم قرار دیا جائے اس سے ایک تو کام کی کارکردگی میں اضافہ ہو گا تعلیم اور مقابلے کا رحجان بڑھے گا اور ایک زیادتی کا ازالہ ہو گا چونکہ ایک میٹریکولیٹ کسی طور بھی ماسٹر ڈگری ہولڈر کا مقابلہ نہیں کر سکتا لیکن ناانصافی کی بات ہے کہ ہمارے ملک میں وہی کالا قانون نافذ ہے کہ ایک میٹریکولیٹ کو گریجویٹس اور پوسٹ گریجویٹس پر مسلط کر دیا جاتا ہے جس سے کام کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے احساس محرومی بڑھتا ہے اور مقابلہ کے رحجان میں کمی واقع ہوتی ہے کئی دفاتر میں میٹرک پاس انچارج اور گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ ماتحت ہیں ایسے ملک میں کیا ترقی ہو گی- مختلف محکموں کے کمپیوٹراپریٹرز نے وزیراعظم سے اپیل کی ہے کہ آپ جہاں بڑے بڑے اور تاریخی کارنامے سرانجام دے رہے ہیں یہ بھی ایک تاریخی اور عظیم کارنامہ ہو گا کہ ان مظلوم اور پسے ہوئے لوگوں کو حق دے جائیں-حکومتیں آنی جانی چیزیں ہیں لیکن ایسے کارنامے آپ کے نامہ اعمال اور تاریح کے اوراق میں سنہری حروف سے لکھے جائیں گے- درج ذیل زیادتیوں کا ازالہ اور فوری حل کے احکامات صادر فرمائیں-1- عرصہ دراز سے ایک ہی سکیل پر کام کرنے والوں کیلئے اپ گریڈیشن کے احکامات صادر فرمائیں اور جہاں پروموشن چینل نہیں ہے ان کے پروموشن چینل کے احکامات صادر فرمائیں-2- اگلے گریڈ میں ترقی کیلئے آئندہ سنیارٹی کی بجائے اعلی تعلیم کو معیار مقرر کیا جائے تاکہ تعلیم کی اہمیت واضح ہو‘ کام کی کارکردگی بڑھے‘ مقابلے کا رحجان بڑھے اور احساس محرومی ختم ہو-3- ملازمین کا سلیکشن گریڈ اور موو اوور بحال کیا جائے-4-تعلیمی ترقیاں دی جائیں-یہ آپ کا ایک بڑا احسان اور مظلوم طلبے کی داد رسی ہو جائے اور انصاف کے تقاضے بھی پورے ہوں گے-

متعلقہ عنوان :