تعلیم کی ترقی کیلئے یکساں نظام تعلیم رائج کیا جارہا ہے، انیسہ زیب طاہر خیلی

منگل 29 مئی 2007 13:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29مئی۔2007ء) وزیر مملکت برائے تعلیم انیسہ زیب طاہر خیلی نے کہا ہے کہ پائیدار ترقی کے لئے تعلیم ضروری ہے ہم نے آنے والی نسلوں کو تعلیم زدہ نہیں تعلیم یافتہ بنانا ہے، ہماری کوشش ہے کہ آئندہ بجٹ میں قومی آمدنی کا 4 فیصد تعلیم کے لئے مختص کیا جائے، ملک میں تعلیم کی ترقی کے لئے یکساں نصاب رائج کیا جارہا ہے اور اس مقصد کے لئے مرکز اور صوبوں کے درمیان گیارہ مضامین کے نصاب پر اتفاق ہوگیا ہے جس میں مذہبی و ثقافتی روایات کو مدنظر رکھا گیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں یو ایس ایڈ، فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن اور اساتذہ والدین ایسوسی ایشن کے اشتراک سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تعلیم پر 211 ارب روپے سالانہ خرچ کئے جارہے ہیں جبکہ 1998ء میں یہ رقم 75 سے 80 ارب روپے تھی اور اس رقم میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

اسلام آباد کے تعلیمی نظام کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ ایک ماڈل تعلیمی نظام ہے اور وزیراعظم کی خواہش ہے کہ صوبے اس نظام کی پیروی کریں۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم کی ترقی میں اساتذہ والدین ایسوسی ایشن کا کردار اہم ہے انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ملک کے تمام تعلیمی بورڈوں کے درمیان زیادہ سے زیادہ ہم آہنگی ہو۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تعلیم کی ترقی کے لئے اساتذہ کی تربیت پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ وزیر مملکت نے بتایا کہ اسلام آباد میں آٹھ سو ٹیچر بھرتی کئے جائیں گے۔ اس موقع پر یو ایس ایڈ کے ڈائریکٹر رچرڈ کارڈیل کے علاوہ دیگر نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :