مسلمان اتحاد سے اپنے خلاف سازشوں کو ناکام بنا سکتے ہیں۔ الله تعالیٰ پاکستان کو شرپسندوں اور حاسدوں سے محفوظ رکھےاوراس کو میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کو تباہ کردے۔۔۔ موجودہ دور کے چیلینجز کا مقابلہ کرنے مسلمان خود کوجدید تعلیم سے آراستہ کریں، امام کعبہ شیخ عبدالرحمن السدیس کا لاہور میں‌خطاب

بدھ 30 مئی 2007 14:02

لاہور (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار30 مئی2007) امام کعبہ شیخ عبدالرحمن السدیس نے کہا ہے کہ موجودہ دور کے چیلینجز کا مقابلہ کرنے مسلمان خود کوجدید تعلیم سے آراستہ کریں‌۔ یہ بات انھوں‌نےایوان اقبال لاہور میں جامعہ اشرفیہ کے فارغ التحصیل ہونے والے علماء کرام کو اسناد دینے کی تقریب سے خطاب میں‌کہی۔ انھوں‌نے کہا کہ عزت صرف علم ہی کی بدولت حاصل ہوتی ہے۔

اور صرف اقرا کا علم ہی وہ علم ہے، جو جہالت دور کرتا ہے۔ امام کعبہ نے کہا کہ علم ہی وہ زریعہ ہے جس سے جنگ و جدل کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔ انھوں‌نے جامعہ اشرفیہ آمد کو ایک یادگار موقع قرار دیا۔ اس سے قبل اپنے خطاب میں‌وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی نے کہا کہ امام کعبہ نے خودکش حملوں‌اور دہشت گردی کی مذمت کرکے امت مسلمہ کی حقیقی رہنمائی کا فریضہ انجام دیا ہے۔

(جاری ہے)

قبل ازیں امام کعبہ شیخ عبدالرحمن السدیس نے کہا کہ الله تعالیٰ پاکستان کو شرپسندوں ‘ حاسدوں سے محفوظ رکھے اور اس کو میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کو تباہ کردے‘ مسلمان اتحاد سے اپنے خلاف سازشوں کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔ بدھ کے روز جامعہ اشرفیہ میں نماز فجرکی ادائیگی کے بعددعا کرواتے ہوئے امام کعبہ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کو حاسدوں اورشر پسندوں سے محفوظ رکھے۔

دعا کے دوران کئی رقت آمیز مناظر بھی دیکھنے کو آئے۔دعا سے قبل امام کعبہ شیخ عبدالرحمن السدیس نے حاضرین سے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں کہ آ پ لوگوں سے ملنے کا موقع ملا۔دعا کرواتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اللہ تعالیٰ ہمارے اس اجتماع کو مبارک کرے۔انہوں نے کہا کہ اللہ ہمیں فتح نصیب کرے اورہماری منزل جنت ہو ، امام کعبہ کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ ہمیں شر سے محفوط رکھے۔

دعا کے دوران پاکستان کے لئے خصوصی دعا کرواتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کو حاسدوں اورشر پسندوں سے محفوظ رکھے اوراس کو میلی آنکھ سے دیکھنے والے کو تباہ و برباد کردے، ان کا کہنا تھا کہ اللہ اہل پاکستان کو ایمان کی محبت اور دولت دے۔انہوں نے کہا کہ مسلمان اتحاد سے اپنے خلاف سازشوں کا خاتمہ کر سکتے ہیں۔نماز کے بعد امام کعبہ جامع اشرفیہ کے مہتمم کی رہائش گاہ تشریف لے گئے۔

اس موقع پر نمازیوں کا جوش و خروش دیدنی تھا اورلوگوں نے بتایا کہ جن افراد کو مکہ معظمہ جانے کا موقع نہیں ملا ان کے لئے امام کعبہ کی امامت میں نماز فجر ادا کرنا انتہائی سعادت کی بات ہے۔جامع اشرفیہ کی انتظامیہ کے مطابق مسجد کے احاطے میں سات ہزارنمازیوں کی گنجائش ہے تاہم عالم اسلام کی عظیم ہستی کی آمد کے موقع پر ایک لاکھ سے زائد نمازی امام کعبہ کی امامت میں نماز کی ادائیگی کے لئے مسجد کے اندر و باہر موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :