Live Updates

ملک میں قانون کی دھجیاں بکھیری جا رہی ہیں، قومی خزانہ لوٹنے والے حکومت میں بیٹھے ہیں، عمران خان،حکومت کی طرف سے ملک میں معاشی انقلاب کے دعوے غلط ہیں، وفاقی بجٹ غریبوں کیلئے نہیں بلکہ امیروں کیلئے بنایا گیا ہے، امریکہ کی طرف سے 10 ارب ڈالر کی فراہمی کا معاملہ ایوان میں زیر بحث لایا جائے، تحریک انصاف کے سربراہ کی قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث کے دوران تقریر

پیر 18 جون 2007 20:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18جون۔2007ء) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں قانون کی دھجیاں بکھیری جا رہی ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں، قومی خزانہ لوٹنے والے حکومت میں بیٹھے ہیں، حکومت کی طرف سے ملک میں معاشی انقلاب لانے کے دعوے غلط ہیں، وفاقی بجٹ غریبوں کیلئے نہیں بلکہ امیروں کیلئے بنایا گیا ہے جس سے صرف 2 لاکھ افراد کو فائدہ پہنچے گا، امریکہ کی طرف سے 10 ارب ڈالر جو فراہم کئے گئے ہیں وہ معاملہ ایوان میں زیر بحث لایا جائے، چیف جسٹس کی بحالی کی صورت میں ملک میں حقیقی جمہوریت آ سکتی ہے۔

گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ملک میں قانون کی دھجیاں بکھیری جا رہی ہیں اور کوئی پوچھنے ولا نہیں ایک جنرل نے پورے ملک پر قبضہ کر رکھا ہے امیر اور غریب میں فرق بڑھ رہا ہے قومی خزانہ لوٹنے والے حکومت میں بیٹھے ہیں جس ملک میں حقیقی جمہوریت ہوتی ہے وہاں کوئی خطرہ نہیں ہوتا سب جانتے ہیں کہ الطاف حسین سب سے بڑا دہشتگرد ہے۔

(جاری ہے)

عمران خان نے مزید کہا کہ میرے ہاتھ میں امریکہ کی ایک رپورٹ ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ پچھلے دس سالوں میں ہم نے پاکستان کو دس ارب ڈالر دیئے ہیں ہمیں بتایا جائے کہ یہ دس ارب ڈالر کہاں گئے ہیں کیا ایوان کو اس حوالے سے بتایا گیا ہے یہ ہمارا حق ہے کہ جو پیسہ بھی باہر سے آئے ہم اس کے بارے میں پوچھیں ڈھائی ہزار ایکڑ پر اسلام آباد میں نیا جی ایچ کیو بنایا جا رہا ہے ایوان کو اس حوالے سے کیوں آگاہ نہیں کیا گیا کہ اس نئے جی ایچ کیو پر اتنا خرچ کہاں سے آ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے جو 10 ارب ڈالر دیئے ہیں وہ معاملہ بھی ایوان میں زیر بحث لایا جائے۔ عمران خان نے کہا کہ حکومت کہہ رہی ہے کہ پاکستان میں غربت کی شرح کم ہو کر 24 فیصد رہ گئی ہے جبکہ ورلڈ بنک کی رپورٹ میں 74 فیصد پاکستانی صرف 3600 روپے ماہانہ پر گزارہ کر رہے ہیں۔ میں صرف اتنا کہنا چاہتا ہوں کہ وزیراعظم شوکت عزیز ایک مہینے کا بجٹ 3600 روپے میں بنا کر دکھا دیں یہاں صرف دعوے کئے گئے ہیں کہ ملک میں معاشی ترقی کا انقلاب آیا ہے یہاں امیر غریب میں فرق بڑھتا جا رہا ہے اس بجٹ کا سارا فائدہ صرف 2 لاکھ لوگوں کو پہنچے گا جبکہ 16 کروڑ پاکستانی کہاں جائیں گے اتنے ٹیکس لگائے گئے ہیں جس کا سارا فائدہ امیروں کو ہو رہا ہے یہاں سب کچھ امیروں کیلئے ہے۔

ایک امریکی ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سرکاری سکولوں کا نظام مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے لوگ اپنے بچوں کو پرائیویٹ سکولوں میں پڑھانے کیلئے ترجیح دے رہے ہیں سرکاری سکولوں کا نصاب امیر کو امیر اور غریب کو غریب کر رہا ہے یہاں لوگوں کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں صحت کے شعبے میں حالت انتہائی خراب ہے حکومت اسلام آباد میں ایک ارب روپے سے قومی یادگار بنا رہی ہے اگر اس رقم کا استعمال میرے حلقے میں ہوتا تو 40 ہزار کسانوں کو فائدہ ہوتا ہمارے سامنے ایشیائی ممالک کی جو ترقی ہے وہ ہمارے سامنے مثال ہے جاپان اورملائیشیاء نے سب سے زیادہ توجہ اپنی تعلیم پر دی ہے تب جا کر ان ملکوں نے ترقی حاصل کی ہے پاکستان میں عدلیہ کو تباہ کیا جا رہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایک موقع پر جنرل مشرف نے الطاف حسین کو سب سے بڑا دہشتگرد کہا تھا اور آج اسی الطاف حسین کو لیڈر کہا جا رہا ہے ملک میں چھوٹے صوبوں کے ساتھ انتہائی ظلم ہو رہا ہے سارے فنڈز وفاق کے پاس ہیں یہ ہمارے لئے ایک سنہری موقع ہے کہ اگر چیف جسٹس بحال ہو جائے تو ملک میں حقیقی جمہوریت آ سکتی ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات