کراچی میں تیسرے روز بھی معمولات زندگی مکمل طور پر بحال نہیں ہوسکے، پچاس فیصد سے زائد علاقوں میں‌بجلی بند ہونے سے پانی کی قلت ، محکمہ موسمیات نے مزید بارش کی پیش گوئی کردی

پیر 25 جون 2007 13:09

کراچی میں تیسرے روز بھی معمولات زندگی مکمل طور پر بحال نہیں ہوسکے، ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25جون۔2007ء) کراچی میں تیسرے روز بھی معمولات زندگی مکمل طور پر بحال نہیں ہو سکے ہیں۔ شہر کے پچاس فیصد سے زائد علاقوں میں چھتیس گھنٹوں‌سے بجلی بند ہے جس کی وجہ سے بیشتر علاقوں میں پینے پانی کی شدید قلت پائی جاتی ہے۔ محکمہ موسمیات نے کراچی سمیت سندھ کے تمام اضلاع میں مزید بارش کی پیش گوئی کی ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ باش کا یہ سلسلہ آئندہ بتیس سے بہتر گھنٹے تک جاری رہ سکتا ہے۔

جس کے باعث مچھیروں کو کھلے سمندر میں جانے سے گریز کی وارننگ جاری کردی گئی ہے۔کراچی میں طوفانی بارش سے دو اٹھائیس افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے جبکہ ایدھی سرد خانے سے لاشوں‌کی شناخت کا سلسلہ جاری ہے۔شہری حکومت کا کہنا ہے کہ شہر کی تمام اہم شاہراہوں پر نکاسی آب کا کام مکمل کرلیا گیا ہے اور شہر کی اہم شاہراہوں اور مختلف رہائشی علاقوں میں گرنے والے سائن بورڈز اور درختوں کو اٹھانے کا کام شہری حکومت کے عملے نے رات بھر جاری رکھا جس کیلئے شہری حکومت نے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی تھیں ۔

(جاری ہے)

شہری حکومت کی رین ایمرجنسی کے تحت عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ ہیں اور خصوصی کنٹرول رومز کے ذرائع شہریوں‌کی شکایت پرفوری کارروائی کی جارہی ہے ۔شہری حکومت کے ذرائع کے مطابق بھاری اور وزنی سائن بورڈز کو اٹھانے کا کام آج بھی جاری رہے گا ۔ سندھ کے صوبائی وزیر صحت سید سردار احمد کے مطابق کراچی میں ہفتے کی شام تیز آندھی اور بارش کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد دو سو اٹھائیس سے زائد ہوگئی ہے۔ایدھی ترجمان کا کہنا ہے کہ اب تک دو سو بارہ سے زائد کی لاشیں ایدھی ہوم لائی گئی ہیں۔ جن میں بعض کی شناخت ہوچکی ہے اور بقیہ کی شناخت کا سلسلہ جاری ہے جبکہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف ہونے والے احتجاج میں ایک شخص ہلاک اور ایک زخمی ہوگی