وزیر اعظم کا بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ، امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت ،میرانی ڈیم کا خصوصی معائنہ، وفاقی حکومت متاثرین کی مشکلات کم کرنے کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھا رہی ہے،متاثرہ علاقوں میں خوراک اور پینے کا پانی پہنچانے کیلئے مزید ہیلی کاپٹرز فراہم کیے جائیں گے، شوکت عزیز

اتوار 1 جولائی 2007 19:49

تربت ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1جولائی۔2007ء) وزیر اعظم شوکت عزیز نے اتوار کو بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ لیا اور متاثرین میں امدادی اشیاء تقسیم کیں۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے حکومتی ایجنسیوں کو امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نے میرانی ڈیم کا خصوصی طور پر معائنہ کیا۔

شوکت عزیز کو ڈیم میں پانی کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 274 فٹ ہے جبکہ حالیہ صورتحال کے مطابق پانی کی سطح 248 فٹ ہو گئی ہے اب صورتحال مکمل کنٹرول میں ہے۔ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ میرانی ڈیم کے کیچ منٹ ایریا میں سالانہ چار انچ بارش ہوتی ہے جبکہ حالیہ بارشیں اس قدر غیر معمولی تھیں کے ایک دن میں چھ انچ بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر انہوں نے متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ان کی مشکلات کم کرنے کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھا رہی ہے۔ شوکت عزیز کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت متاثرین زلزلہ کی بحالی میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرے گی۔ قبل ازیں تربت پہنچنے پر وزیر اعظم کو ایئر پورٹ کے لانچ میں ڈی سی او کیچ نے بریفنگ دی۔ بریفنگ کے دوران وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ تربت کے علاقوں میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے تقریباً پونے دو لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں جس میں میرانی ڈیم کے علاقے کی آبادی سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے اور وہاں ستر ہزار افراد بے گھر ہوئے ہیں۔

وزیر اعظم شوکت عزیز نے اس موقع پر کہا کہ زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں جس پیٹرن پر کام کیا گیا تھا اسطرح بلوچستان کے بارش سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کی بحالی تک امداد کا سلسلہ جاری رہے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بارش سے متاثرہ علاقوں میں خوراک اور پینے کے پانی پہنچانے کیلئے مزید ہیلی کاپٹر فراہم کیے جائیں گے۔