کئی ممالک نے سیلاب زدگان کیلئے ازخود تعاون کی پیشکش کی ہے، دفتر خارجہ،ڈاکٹر قدیر کے سٹیٹس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، بھارت دریائے چناب پر کسی قسم کا منصوبہ شروع کرنے سے قبل پاکستان کو آگاہ کرنے کا پابند ہے،اقوام متحد ہ نے بھی سیلاب زدگان کی امداد کیلئے ہیلی کاپٹر فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے، بلوچستان میں افغان مہاجرین کے کیمپ بند کئے جا رہے ہیں، تسنیم اسلم کی پریس بریفنگ۔تفصیلی خبر

پیر 2 جولائی 2007 18:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2جولائی۔2007ء) پاکستان نے کہا ہے کہ سیلاب زدگان کی امداد کیلئے دوسرے ممالک نے پاکستان کو از خود تعاون کی پیشکش کی ہے، بھارت دریائے چناب پر کوئی بھی منصوبہ شروع کرنے سے پہلے سندھ طاس معاہدہ کے تحت 6 ماہ قبل پاکستان کو آگاہ کرنے کا پابند ہے لیکن ابھی تک اس نے پاکستان کو باضابطہ آگاہ نہیں کیا، ڈاکٹر عبدالقدیر کے سٹیٹس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ خاموش زندگی گزار رہے ہیں، برطانوی حکومت سے امید ہے کہ وہ پاکستانیوں اور پاکستانی نژاد افراد کے تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنائے گی۔

ان خیالات کا اظہار دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے پیر کے روز ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کیا۔ دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے کہا کہ پاکستان کو سیلاب زدگان کی امداد کیلئے دوسرے ممالک نے ازخود تعاون کی پیشکش کی ہے جس پر غور کیا جا رہا ہے کہ پاکستان کی کیا ضروریات ہیں لیکن ابھی حتمی طور پر اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا البتہ اقوام متحدہ نے پاکستان کو سیلاب زدگان کی امداد کیلئے ہیلی کاپٹر فراہم کرنے کی آفر کی ہے ۔

(جاری ہے)

صوبہ بلوچستان میں افغان مہاجرین کے کیمپ بند کرنے بارے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پاکستان نے ان کیمپوں کو بند کرنے کا فیصلہ اس لئے کیا کہ یہاں طالبان اور دوسرے افراد ان کیمپوں کو استعمال کرتے تھے جہاں سے افغانستان اور پاکستان کیخلاف کارروائیاں کی جاتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کا ادارہ برائے مہاجرین اور عالمی برادری پاکستان کے اس اقدام سے متفق ہے جبکہ خود افغان صدر نے بھی ہمارے اس اقدام کی حمایت کی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں پاکستان اور پاکستانیوں کیخلاف وال چاکنگ کے بارے میں پاکستان نے اپنے سفارتخانے سے رابطہ قائم کیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اس سلسلے میں برطانوی حکومت سے بھی رابطہ قائم کیا ہے ہمیں امید ہے کہ برطانوی حکومت پاکستان اور پاکستانی نژاد کی حفاظت کو یقینی بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کو وہاں پر دھمکیاں اور ہراساں کیا جا رہا ہے ہمیں امید ہے کہ برطانوی حکومت پاکستانیوں کے بارے میں اقدامات کرے گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر کے سٹیٹس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ خاموش زندگی بسر کر رہے ہیں البتہ وہ اپنے دوستوں سے مل سکتے ہیں۔ پاکستان کی ایٹمی تنصیبات کے معائنے بارے میں ترجمان نے کہا کہ پاکستان کو امریکہ نیوکلیئر سیفٹی کے تحت یہ تعاون فراہم کر رہا ہے پاکستان کا یہ تعاون ایٹمی سیکورٹی کے تحت ہے البتہ پاکستان اپنی ضرورت کے تحت اس میں اضافہ کر سکتا ہے۔

دریائے چناب پر بھارت کی طرف سے ڈیم کی تعمیر پر ترجمان نے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت اس امر کا پابند ہے کہ وہ پاکستان کو چھ ماہ قبل اس سلسلے میں ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کرے لیکن ابھی تک بھارت نے پاکستان کو اس امر کے بارے میں آگاہ نہیں کیا بھارت کو چاہیے کہ وہ اس امر کے بارے میں پاکستان کو آگاہ کرے۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے گلاسکو میں ممکنہ دہشتگردی کی مذمت کی اور کہا کہ بلوچستان میں نیشنل الائنس کو پاکستان نے دہشتگرد تنظیم قرار دیا ہے پاکستان کی درخواست پر برطانوی حکومت نے بھی اس تنظیم کو دہشتگرد قرار دیا ہوا ہے۔

پاکستان نے برطانیہ سے دو ممبران کے بارے میں برطانیہ کو آگاہ کر رکھا ہے ان کے انٹرپول سے ریڈ وارنٹ بھی جاری کئے گئے ہیں۔