لال مسجد اور جامعہ حفصہ حکومت اور عوام کی ملکیت ہے‘ غازی برادران نے ناجائز قبضہ کر رکھا ہے۔ شیرافگن نیازی۔۔ان کے اقدام سے بیرون دنیا میں اسلام کا نام بدنام ہوا اور شدت پسندی کا پرچار ہوا

جمعہ 6 جولائی 2007 14:05

اسلام آباد (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار06 جولائی 2007) وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر شیرافگن خان نیازی نے کہا ہے کہ لال مسجد اور جامعہ حفصہ حکومت کی ملکیت غازی برادران نے ان پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے۔ لال مسجد کے معاملے پر حکومت نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا ہے جس کا انہوں نے ناجائز فائدہ اٹھایا۔ غازی برادران نے مسجد میں دہشت گردوں اور تخریب کاروں کو پناہ دے رکھی ہے۔

لال مسجد کی انتظامیہ نے قانون اور دستور پاکستان کی توہین کی اور شدت پسندی کا پرچار کیا۔ ان کے اقدامات سے بیرون دنیا میں پاکستان کا امیج خراب ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز نجی ٹیلی ویژن چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر شیرافگن نے کہا کہ لال مسجد اور جامعہ حفصہ حکومت اور عوام کی ملکیت ہے۔

(جاری ہے)

غازی برادران نے اس پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تو ملازم تھے لیکن غیرقانونی اقدام کرتے ہوئے مسجد کے مالک بن بیٹھے اور یہاں سے اسلام کو بدنام کرنے کی کوشش کی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت نے لال مسجد کے معاملے پر نرمی دکھائی اور صبر سے کام لیا جس کا انہوں نے ناجائز فائدہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ غازی برادران نے مسجد میں دہشت گردی اور تخریب کاروں کو پناہ دی اور جامعہ حفصہ کو ناجائز طور پر بڑھایا۔ شیرافگن نے کہا کہ مسجد میں تمام چیئرمین انہوں نے غیرقانونی کی اور دستور پاکستان کی توہین کی۔ لال مسجد کی انتظامیہ نے یہاں سے شدت پسندی کا پرچار کیا۔ لوگوں کو گمراہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے اقدام سے بیرون دنیا میں اسلام کا امیج خراب ہوا ہے اور ہمارا قومی نقصان ہوا ہے۔

متعلقہ عنوان :