ذاتی مفاد کے تحت کوئی فیصلہ یا اقدام ہو توحکام کیخلاف سخت کارروائی ہو نی چاہیے، وزیراعظم شوکت عزیز کی نئے چیئر مین نیب سے بات چیت

جمعہ 6 جولائی 2007 21:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6جولائی۔ 2007ء ) وزیر اعظم شوکت عزیز نے کہا ہے کہ احتساب اور شفافیت گڈ گورننس کا بنیادی اور ضروری حصہ ہے، نیب نے بد عنوانی کے خاتمے اور شفافیت کے فروغ میں اہم کر دار اداکیا ہے اگر فیصلے قومی مفاد کے تحت اورشفاف ہو ں تو جرات مندانہ انداز میں کر نے چاہیں اور اگر ذاتی مفاد کے تحت کوئی فیصلہ یا اقدام ہو تو ایسا کر نے والے حکام کے خلاف سخت کارروائی ہو نی چاہیے ۔

جمعہ کو وزیر اعظم ہاؤس میں قومی احتساب بیورو کے نئے نامزد چیئر مین نوید احسن سے ملاقات کے دور ان بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ حکومت کو اعتماد ہے کہ نیب کی نئی قیادت ذمہ داری سے فرائض سر انجام دے گی اور ایسا ماحول پیدا کر ے گی کہ سر کاری حکام کسی خوف کے بغیر قومی مفاد کے مطابق فیصلے کر سکیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ قومی مفاد کے تحت جرات مندانہ فیصلے ہونے چاہیں وزیر اعظم نے نئے چیئر مین کو ہدایت کی کہ نیب زیر التوا مقدمات کو مناسب وقت میں حتمی نتیجے تک پہنچائے، غیر ضروری التوا ء سے لوگوں کی کار کردگی متاثر ہو سکتی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اس مقصد کے لئے پیشہ ور لوگ بھرتی کئے جائیں جو موثر انداز میں پیچیدہ قسم کی تحقیقات کو آگے بڑھا سکیں ۔ چیئر مین نیب نے کہاکہ وہ اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہیں اور نیب کو ایک پیشہ ور اور شفاف ادارہ بنانے کے لئے اپنی بھرپور صلاحتیں استعمال کر یں گے نیب حکومتی نظم و نسق کی بہتری، کرپشن میں کمی کو یقینی بنائے گی ا ور میرٹ پر مقدمات نمٹائے جائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :