لال مسجد کے اطراف رات بھر ہونے والی جھڑپوں میں ‌اسپیشل سروسز گروپ کے آپریشنل کمانڈرلیفٹننٹ ‌کرنل ہارون اسلام شہید، ایک میجر اور دو جوان زخمی ، جامعہ حفصہ میں تین سو سے زائد طلبہ جاں بحق ہوئے ،، لال مسجد انتظامیہ کا الزام

اتوار 8 جولائی 2007 11:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8جولائی۔ 2007ء ) لال مسجد کے اطراف فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ چھٹے روز میں داخل ہوگیا ہے دوسری جانب رات بھر جاری رہنے والی جھڑپ میں ‌اسپیشل سروسز گروپ کی کمان کرنے والے کمانڈر لیفٹننٹ‌ کرنل ہارون اسلام شہید اور ایک میجر اور د وجوان زخمی ہوگئے، لال مسجد ذرائع نے دعوٰی کیا ہے کہ ان رات ہونے والی فائرنگ میں جامعہ حفصہ اور لال مسجد کے اندر موجود تین سو طلبہ و طالبات جاں بحق ہوگئے ہیں اور جامعہ حفصہ کی عمارت کا بڑا حصہ منہدم ہوگیا ہے ۔

‌شدید آندھی اور طوفانی بارش کے باوجود فائرنگ اور دھماکوں‌کاسلسلہ رات بھر وفقے وقفے سے جاری رہا۔ رات ایک اور ڈیڑھ بجے کے درمیان ہونے والی فائرنگ اور دھماکوں‌کے سے پورا شہر لرز اٹھا اور اس کی آوازیں سات کلومیٹر دور بھی سنائی دیں۔

(جاری ہے)

اس جھڑپ میں فرنٹ‌لائن پر موجود اسپیشل سروسز گروپ کےکمانڈر لیفٹننٹ‌کرنل ہارون اسلام ، میجر طارق اور رینجرزکے دوجوان زخمی ہوگئے جنہیں‌سی ایم ایچ راولپنڈی منتقل کیا گیا جہاں‌بعد میں لیفننٹ‌کرنل ہارون اسلام شہید ہوگئے ۔

میجر طارق کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے ۔ لیفٹننٹ‌کرنل ہارون اسلام کاشمار ایس ایس جی کے سینیئر اور باصلاحیت افسروں میں‌ہوتاتھا اور وہ آپریشن سائلنس میں‌پہلے دن سے فرنٹ‌لائن پر موجود تھے ۔ ہارون اسلام کی شہادت اس آپریشن میں‌سیکورٹی فورسز کیلئے سب سے بڑا نقصان ہے ۔ ان کی میت آج ان کے آبائی شہر لاہور منتقل کی جارہی ہے ۔ لال مسجد انتظامیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ سیکورٹی فورسز کی فائرنگ اور دھماکوں سے دو کمرے منہدم ہونے سے تین سو طلبہ جاں بحق ہوگئے ۔

جن میں طالبات کی تعداد ڈھائی سو اور دیگر طلباء بتائے جاتے ہیں۔ اس جھڑپ کے بعد لال مسجد اور جامعہ حفصہ سے چھ افراد نے فرار کی کوشش کی جنہیں ‌سیکورٹی فورسز نےگرفتار کرلیا ۔مسجد کےگرد سیکورٹی فورسز کی انتہائی غیرمعمولی نقل و حرکت دیکھی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :